پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی وزیر خارجہ سشماسوراج کوکرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت جنوب ایشیا میں دہشت گردی کی ماں ہے۔
ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا جنرل اسمبلی میںخطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قائداعظم پر تنقید کرنے والوں کے ہاتھ گجرات میں مسلمانوں کے خون سے رنگے ہیں اور بھارت میں کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے اس پر بھارتی قبضہ غیرقانونی ہے، جبکہ بھارت کا حکمران گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث رہا ہے۔ ملیحہ لودھی نے بھارت کو جنوبی ایشیامیں دہشت گردی کاسرپرست اعلیٰ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت دہشت گردی کوریاستی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام مسائل کا حل مذاکرات سے چاہتا ہے لیکن مذاکرات کے لیے بھارت کو دہشت گردی کی پالیسی ترک کرنا ہوگی۔ ملیحہ لودھی نے بتایا کہ پاکستان کےخلاف بھارت بہتان تراشی پر اتر آیا ہے۔ کلبھوشن یادیو سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس نے بھارت کی جانب سے پاکستان کے اندر جاسوسی کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو سیز فائر کی خلاف ورزی سے روکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل سے بھارت کا انکار دھوکا اور جارحیت ہے۔