اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحا فی حفیظ اللہ خان نیازی کا کہنا ہے کہ خواتین کے ساتھ سلوک حوالے سے بھارت پاکستان سے بھی بدتر ہےملک ہے، ورلڈ اکنامک فورم نے جو رپورٹ شائع کی ہے وہ محض بد نیتی پر مبنی ہے،پاکستان میں عورتوں کو کم تنخواہ لینے کی وجہ سے ملازمت دی جاتیے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی حفیظ اللہ خان نیازی کا کہنا تھا کہ تین مہینوں سے اسمبلی چل رہی اور یہ چلتی رہے گی، معاشرے میں عورتوں پر اعتماد نہ ہونے کے برابر ہے جو کہ اچھی باات نہیں، لیکن ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اس میں انڈیا کا ذکر تک نہیں ہے حالانکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ خواتین کے ساتھ نارواں سلوک کے حوالے سے انڈیا پاکستان سے بھی بد تر ملک ہے، پاکستان میں جتنی نمائندگی خواتین کے پاس ہے اتنی پوری دنیا میں کسی کے بھی پاس نہیں، اتنی نمائندگی تو امریکہ میں بھی خواتین کونہیں دی گئی جتنی پاکستان میں دی گئی ہے۔ پروگرام میں شریک سینئر صحافی ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ میں اس وقت شہباز شریف یا پھر حمزہ شہباز شریف دونوں کو ہی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی دینے کے حق میں نہیں ہوں لیکن اس بات کی مجھے بہت خوشی ہے کہ کم از کم اپوزیشن بے نقاب تو ہوگئی ہے، اس وقت اپوزیشن کی کوشش ہے کہ حکومت کبھی بھی نہ چلے جبکہ جب تک عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم ہیں یہ مقدمات بھی چلتے رہے گے اور اس طرح کے ایشوز بھی بنتے رہیں گے