برسلز: چیئرمین کشمیرکونسل ای یوعلی رضاسید نے کہاہے کہ بھارت کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیرمیں بھی کشمیری طلباء بھارتی مظالم اور متعصبانہ سلوک سے محفوظ نہیں۔اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ اس سے قبل گذشتہ کئی سالوں سے بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء بھارت کے متعصبانہ اورظالمانہ رویئے کا نشانہ بنتے آرہے ہیں اور اب اس طرح کے ظالمانہ ہتھکنڈے مقبوضہ کشمیر کے تعلیمی اداروں میں بھی شروع ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ چند دنوں کے دوران مقبوضہ کشمیرکے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) میں بھارت کی انتہاپسندہندو تنظیموں سے وابستہ بعض عناصر نے اس تعلیمی ادارے میں سیکورٹی فورسز تعینات کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ علی رضاسید نے کہاکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اس تعلیمی ادارے میں فوج تعینات کروانے کے لیے سازش ہورہی ہے تاکہ کشمیری طلباء کی تعلیم میں روکاوٹیں ڈالی جائیں اور تعلیمی اداروں میں مسائل پیداکرکے انکا تقدس پامال اوران اداروں کا امن تباہ کیاجائے۔
حالانکہ کشمیرکی تاریخ میں کبھی بھی باہرسے آنے والے طلباء کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی۔ یہ ایشوبعض عناصرجان بوجھ کر بنارہے ہیں اوربھارت سے آنے والے طلباء کوفتنہ پیداکرنے پر اکسارہے ہیں۔ ہم اس سازش کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ کشمیری عوام باہرس آنے والے طلباء کااحترام او ران کے حقوق کاخیال رکھتے ہیں۔ یہ کتنادوہرا معیاراورتعصب ہے کہ جب کشمیری طلباء کو حالیہ سالوں کے دوران بھارت کے اندر تشدد کا نشانہ بنایاگیاتو کوئی نہیں بولااورکسی نے بھی ان کی حفاظت کے لیے سیکورٹی فورسز تعینات کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہاکہ اصل صورتحال یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں باہر سے آئے ہوئے طلباء کو کوئی خطرہ نہیں لیکن بعض عناصر اس صورتحال کو بہانہ بناکرمقبوضہ کشمیرکے تعلیمی اداروں کو تباہ کرناچاہتے ہیں۔ بھارت کے مختلف شہروں میں زیرتعلیم کشمیری طلباء پہلے ہی خوفزدہ ہیں اور بہت سے واپس آنے پر مجبورہوگئے اور اب مقبوضہ کشمیر میں بھی کشمیری طلباء بھارتی شرسے محفوظ نہیں۔
بھارت کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباء کو ماراپیٹاگیااور بہت سے کشمیرطلباء تعلیمی اداروں سے خارج کر دیئے گئے ۔ حتیٰ کہ کئی کو گرفتارکیاگیااورتشدد کا نشانہ بنایاگیا۔بعض تو بغاوت کے مقدمات کا سامناکررہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیرکے عوام تعلیمی اداروں میں بھارتی فوج کی تعیناتی کو ہرگزقبول نہیں کرتے کیونکہ اس سے تعلیمی اداروں کاتقدس پامال اوران اداروں میں تعلیمی نظام درہم برہم ہوجائے گا۔
عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال خاص طورپر کشمیری طلباء کے ساتھ ناروا سلوک اور مقبوضہ کشمیرکے تعلیمی اداروں میں فوج تعینات کرنے کے منصوبوں کانوٹس لیناچاہیے۔