بھارت کےجنگی جنون نے اپنے ہی شہریوں کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے، بھارت کی طرف سے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کے ساتھ ہی بھارتی حکومت نے لائن آف کنٹرول کے قریب کئی دیہات خالی کرالیے، لیکن اپنے ہی شہریوں کو سہولت دینا بھول گئی۔
گھر بار چھوڑنے والوں کا کہنا ہے نہ کوئی ٹرانسپورٹ ہے اور نہ ہی گھروں میں رہ جانے والے سامان کی حفاظت کا انتظام، عمر بھر کی جمع پونجی کوئی اٹھا لے گیا تو ان کا کیا بنے گا۔
بھارتی حکومت نے پاکستان کی سرحد کے ساتھ 10 کلومیٹر تک کا علاقہ خالی کرانے کے احکامات جاری کیے تھے۔ اپنا گھر بار چھوڑ کرنے جانے والے اب خوف کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کے محفوظ علاقوں کی طرف جانے کے لیے حکومت نے کوئی انتظامات نہیں کیے ہیں۔ حکومت کی طرف سے ٹرانسپورٹ کا کوئی انتظام نہیں اور نہ ہی انہیں کوئی مالی امداد دی گئی ہے۔
اپنا گھر چھوڑنے والے اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ جو سامان وہ چھوڑ کر جا رہے ہیں چوری ہو جائے گا اور وہ ذہنی طور پر اس سامان کو کھو چکے ہیں۔