اسلام آباد: تجزیہ کارحسن نثار نے کہاہے جس طر ح بھارت دنیا میں بے نقاب ہوا، یہ عبرت کا مقام ہے ، اس سے عبرت حاصل کرنی چاہئے ۔ جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں گفتگو کرتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ سبق سیکھنا چاہئے کہ دیکھتے ہی دیکھتے پاکستان کا امیج کس طر ح عالمی سطح پر بہتر ہواہے اور کس طرح بھارت دنیا میں بے نقاب ہوگیاہے؟ یہ عبرت کا مقام ہے اور اس سے عبرت حاصل کرنی چاہئے اور سبق سیکھنا چاہئے کہ جو صورتحال بھارت میں بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاست فیصلہ کرلے تو ملک میں موجود عسکری تنظیموں کا نام ونشان دکھائی نہ دے ، کسی بھی ملک میں کسی عسکری تنظیم کی موجودگی بہت تباہ کن ہوسکتی ہے، یہ سلسلہ تباہی کی طرف جاتے جاتے رکا ہے ،اگر ریاست چاہے تو ان کی کیا اوقات ہے ، یہ ایک پالتو قسم کا کھاتہ ہے، اس کی کیا اہمیت ہوگی ؟ کیونکہ ریاست سے طاقتور کوئی بھی نہیں ہوتا ۔دوسری جانب حسن نثار کا کہنا تھا کہ صرف جھوٹی گواہی دینے والوں کو نہیں بلکہ اس پورے نظام کو تیزاب سے غسل دیا جائے، تصور کریں 9 سال کے بچے کو پولیس نے چولہے پر بٹھادیا سزا میں پولیس والوں کو صرف معطل کیا گیا۔ مظہر عباس نے کہا کہ پولیس کے خوف کی وجہ سے لوگ سچی گواہی دینے آگے نہیں آتے ہیں، خوف ہوتا ہے پولیس دہشتگرد کے ساتھ نہ مل جائے۔بابر ستار کا کہنا تھا کہ قانون میں جھوٹی گواہیوں پر 3 سے 14سال تک کی سزائیں ہیں لیکن کبھی ان پر عمل نہیں ہوا۔ریما عمر نے کہا کہ پولیس اور پراسیکیوٹرز کی بھی ذمہ داری ہے لوگوں پر دباؤ ڈال کر جھوٹی گواہی نہ دلوائیں، پاکستان تحقیقات کے حوالے سے ابھی بھی پسماندہ ہے،گواہیوں پر انحصار کم کر کے جدید طریقہ کار اختیار کرنا ہوں گے۔