بھارتی ہائی کورٹ نے مکہ مسجد دھماکہ کیس کے پانچ ملزمان کو بری کرنے والے جج کا استعفیٰ مسترد کر دیا اور ان کو جلد از جلد اپنے فرائض کی انجام دہی پر واپسی کا حکم دے دیا ۔
حیدرآباد دکن کی ایک خصوصی عدالت کے جج نے پانچ روز قبل 2007 کے مکہ مسجد بم دھماکہ کیس میں پانچوں ہندو ملزمان کو بری کردیا تھا تاہم فیصلے کےچند گھنٹے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔
مکہ مسجد میں دھماکے کے فوراً بعد پولیس کی فائرنگ میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کیس میں کرائم برانچ نے پہلے مسلمان نوجوانوں کو ملزم بنایا تھا لیکن سی بی آئی کی تفتیش کے بعد ان کے خلاف مقدمات ختم کرنے اور ایک ہندو شدت پسند تنظیم سے وابستہ افراد کے خلاف مقدمات قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
سوامی اسیم آنند کو مہاراشٹر کے مالےگاؤں، راجستھان کے اجمیر شریف اور سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین پر حملے سے متعلق مقدمات میں بھی ملزم بنایا گیا تھا لیکن اجمیر شریف بم دھماکہ کیس میں بھی اسے بری کر دیا گیا تھا۔
سمجھوتہ ایکسپریس کیس میں وہ اب بھی ملزم ہے لیکن 2015 میں ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی تھی۔ ہندو شدت پسند تنظیم سے وابستہ ان لوگوں کے خلاف یہ کیس اس لیے اہم تھے کیونکہ تفتیشی ایجنسیوں نے پہلی مرتبہ یہ کہا تھا کہ دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ہندو بھی ملوث ہیں۔