اسلام آباد (یس ڈیسک) دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ بھارت نے کسی بھی ٹھوس وجہ کے بغیر مذاکراتی عمل کو ختم کیا اب اسے دوبارہ شروع کرنے کی ذمہ داری بھی اسی پر آتی ہے۔
ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں عدم مداخلت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور امید کرتا ہے کہ دیگر ممالک بھی اسی پالیسی پر عمل کریں گے۔
افغانستان میں نئی جمہوری حکومت کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروذغ ملا ہے اور اس وقت ہمارے افغان حکومت کےساتھ گہرے روابط قائم ہیں، امید ہے کہ افغانستان اپنی سر زمین سے کسی پراکسی وار کی اجازت نہیں دے گا۔
تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ خطے میں ترقی کے لئے امن انتہائی ضروری ہے، وزیر اعظم نواز شریف نے نیک نیتی سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت قبول کی تھی۔
بھارت نے کسی بھی ٹھوس وجہ کے بغیر مذاکراتی عمل کو ختم کیا اب اسے دوبارہ شروع کرنے کی ذمہ داری بھی اسی پر آتی ہے، انہوں نے کہا کہ داعش کے حمایت میں وال چاکنگ پر پولیس نے کچھ افراد کو گرفتار کیا ہے، جن سے تحقیقات جاری ہیں تاہم گرفتارافراد میں کوئی غیرملکی شامل نہیں ہے۔