اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان میں سکھ مذہب کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کے جنم دن اور گوردواراہ کرتارپورہ صاحب کو ایک سالہ مکمل ہونے کی تقریبات کا آغاز ہوچکا ہے جبکہ بھارت کی طرف سے ابھی تک کرتارپور راہداری کو نہیں کھولا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کورونا کے باعث 16 مارچ کو کرتارپور راہدری عارضی طور پر بند کی گئی، پاکستان نے 29 جون کو کورونا ایس او پیز کے تحت کرتار پور راہدری کھول دی لیکن بھارت کی جانب سے اب تک کرتار پور راہدری نہیں کھولی گئی جس کے باعث سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے ۔ حکومت پاکستان اور سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے زیرانتظام کرتار پور راہداری کا ایک سال پورا ہونے اور سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گورونانک کے جنم دن کی مناسبت سے تقاریب منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا جس کے بعد ملک بھرسے سکھ یاتریوں کی کرتار پور آنےکا سلسلہ جاری ہے۔ گوردوارہ کرتار پور صاحب میں کورونا ایس او پیز کے مکمل انتظامات کیےگئے ہیں تاہم بھارت کی جانب سے سکھوں کو کرتارپور میں بابا گرونانک کی جنم دن کی تقریبات میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔ کرتار پور کاریڈور کا پہلا سال مکمل ہونے پرگوردوارہ پربندھک کمیٹی نے حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے سکھوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے ویزہ فری انٹری دی،دنیا بھر سے سکھ اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے گوردوارہ کرتارپور صاحب آتے ہیں جبکہ نام نہاد سیکولر ریاست بھارت مسلسل کرتارپور راہداری کو ناکام بنانے کے درپے ہیں ،ہندوتوا کے پرچار نام نہاد سکیولر ملک بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی برقرارہے ،دنیا کے سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت کے سیکولرازم کا بھانڈا پھوٹ گیا جس نے سکھوں کو کرتارپور میں بابا گرونانک کی جنم دن کی تقریبات میں شرکت سے روک دیا،بھارت نے کورونا وباء کو بظاہر بنیاد بناکر بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت سے روکا تھا۔