counter easy hit

بھارت اپنے مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان کیخلاف سرجیکل اسٹرائیک کیلئے عالمی کھلاڑیوں کی اجازت کا منتظر، کوئی حرکت کی تو فروری 2019 کی طرح فوری اور موثر جواب دیا جائیگا

اسلام آباد(ایس ایم حسنین) بھارت نے اپنے انتہائی تیزی سے بڑھتے ہوئے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان کیخلاف سرجیکل اسٹرائیک کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ سرجیکل اسٹرائیک کیلئے بھارت اپنے پارٹنرز کی اجازت کا منتظر ہے۔پاکستان پرامن ملک ہے لیکن جواب دینے کی مکمل اہلیت رکھتا ہے،اور فروری 2019 کی طرح فوری اور موثر جواب دیگا۔بھارت نے اگر کوئی حرکت کی تو اس سے افغان امن عمل بھی متاثر ہوگا یہ بات وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعہ کو ابوظہبی میں میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں دورے پر ان دنوں جو ملاقاتیں ہوئیں اور اس دوران اہم پیشرفت ہوئی ہیں جو میں پاکستان کے عوام اور بین الاقوامی برادری سے شیئر کرنا چاہتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں انٹیلی جنس ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ بھارت پاکستان سرجیکل اسٹرائیک کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور یہ ایک انتہائی سنجیدہ پیشرفت ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرے پاس یہ اطلاعات بھی ہیں انہوں نے اہم ‘کھلاڑیوں’ سے اس کی منطوری لینے کے لیے رابطہ بھی کیا ہے جنہیں وہ اپنا پارٹنر تصور کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ماننا ہے کہ بھارت نے یہ منصوبہ انتہائی اہم اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے کیا ہے جو بھارت میں تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کبھی بھی اچھی نہیں رہی بلکہ مستقل خراب ہوتی جا رہی ہے جبکہ بھارت میں موجودہ بھارتیا جنتا پارٹی کی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک بھر میں کسان احتجاج کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکام کورونا وائرس سے نمٹنے میں ناکام رہے جو سب کو معلوم ہے،بھارت کی پالیسیوں کے خلاف پورا ہندوستان سراپا احتجاج ہے۔اس کے ان کی معیشت پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں آپ سب جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں اپوزیشن، وکلا، سول سوسائٹی اور ٹریڈ یونینز نے کسانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مکمل سپورٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اقلیتیں بھارت میں مستقل بے چینی کا شکار ہیں، آسام میں این آر سی کی وجہ سے آپ نے جو صورتحال دیکھی وہ ابھی ختم نہیں، وہ مسئلہ ابھی موجود ہے جبکہ مسلم، دلت اور سکھ سمیت متعدد اقلیتیں انتہائی پریشانی سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو دیکھتے ہوئے وہ توجہ ہٹانا چاہتے ہیں اور ان کی نظر میں پاکستان کو نشانہ ایک تقسیم شدہ ملک کو متحد کرنے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے ڈوزیئر کے ذریعے بھارت کے منصوبوں بے نقاب کردیا اور اس ڈوزیئر کو میڈیا اور بین الاقوامی برادری سے اس سال 14نومبر کو شیئر کردیا گیا تھا جس میں پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوتوں کی نشاندہی کی تھی کہ کس طرح وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہے ہیں، کس طرح سے وہ پڑوسی ملک پاکستان میں دہشت گردی کے لیے منصوبہ بندی، مالی مدد سمیت معاونت فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای یو ڈس انفو لیب نے حال ہی میں بھارت کی جانب سے بنائی گئی جعلی ویب سائٹس، جعلی انٹرویوز، غیر رسمی پارلیمانی گروپس کو نقاب کردیا جن کا واحد مقصد پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کے ذریعے بھارت کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان ان کے منصوبوں کا جواب اور انہیں شکست دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے، ہم یہ موثر طریقے سے کریں گے جیسا کہ ہم نے فروری 2019 میں فوری اور مؤثر طریقے سے جواب دیا تھا اور اگر آپ نے اپنی روش نہ بدلی اور یہ راستہ اپنایا تو ہم پھر موثر طریقے سے جواب دیں گے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے اہم ممالک تک یہ بات پہنچا دی ہے اور ہمارے پاس موجود تمام معلومات ان سے شیئر کردی ہیں لہٰذا وہ بھی بھارتی منصوبوں اور ہمارے عزم سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان محسوس کرتا ہے کہ اگر وہ کوئی اس طرح کا مس ایڈونچر کرتے ہیں تو یہ افغان امن عمل کو بری طرح سے متاثر کرے گا جو آگے کی جانب گامزن ہے اور اگر ایسا کچھ ہوا تو اس کے لیے بھارت کو ذمے دار ٹھہرایا جائے گا۔ وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ یہ خطے کے امن اور استحکام کو داؤ پر لگا دے گی اور اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے جبکہ میں پاکستان کے مؤقف کی تائید پر عالمی برادری کو سراہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے مشرقی ہمسایوں کو خبردار کرتا ہوں کہ ہم ان کی ذہنیت اور منصوبوں سے آگاہ ہیں، ہم آپ کی سوچ سے کہیں زیادہ جانتے ہیں لہٰذا اس پریس کانفرنس کے ذریعے میں غیر ذمے دار عناصر پر یہ بالکل واضح کردینا چاہتا ہوں جو اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہونے والی خرابی سے سیاسی مقاصد کے لیے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں کہ وہ یہ جان لیں کہ پاکستان آگاہ ہے اور جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں دو روزہ دورے پر آیا تھا اور یہاں میری کچھ اچھی ملاقاتیں ہوئی ہیں، میری دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم شیخ محمد بن راشد المختوم سے ملاقات ہوئی، ہماری دوطرفہ تعلقات، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان موجود تجارت اور دیگر مواقعوں پر اچھی گفتگو ہوئی۔ ان کا کہنا تھاکہ میں نے مشکل وقت میں پاکستان کی غیرمشروط حمایت پر متحدہ عرب امارات اور وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا، ہم اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے ہمارا موقف واضح اور غیر متزلزل ہے ہم مسئلہ فلسطین کے حوالے سے دو ریاستی حل کے موقف پر قائم ہیں

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website