اسلام آباد (ویب ڈیسک) چھبیس جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسیاں اپنے یہاں تخریب کاری کی کوئی بڑی واردات کر سکتی ہیں۔ بھارتی میڈیا میں ’’ را‘‘ اور انڈین آئی بی کے ایما پر یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے مبینہ دہشتگرد بھارت میں داخل ہوئے ہیں۔
دراصل دہلی کے حکمران پلوامہ طرز پر دہشتگردی کا کوئی ڈرامہ رچا کر متنازعہ شہریت ترمیمی بل سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔ بھارتی فوج کی جانب سے یہ سازش تیار کی جا رہی ہے کہ بھارت کے یوم جمہوریہ سے قبل دہشتگردی کی بڑی واردات اپنے ہاں کرائی جائے جس کی ذمہ داری پاکستان کے کندھوں پر ڈال دی جائے۔ اس مقصد کیلئے بھارتی میڈیا کو یہ ’’ٹاسک‘‘ دیا جا چکا ہے کہ وہ اس بات کی گردان جاری رکھیں کہ پاکستان کی جانب سے شر پسند عناصر سرحد عبور کر کے ہندوستان سرزمین میں داخل ہو چکے ہیں۔
چند روز قبل بھارتی پولیس کے جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے ڈی ایس پی ’’دویندر سنگھ‘‘ کے ہمراہ حزب المجاہدین کے دو کارکنوں نوید بابا اور الطاف کو گرفتار کرنے کا ڈھونگ رچا گیا اور یہ تاثر دیا گیا کہ یہ دونوں مبینہ دہشتگرد پاکستان کے ایما پر دہشتگردی کی کوئی بڑی واردات کرنے جا رہے تھے۔ صرف یہی نہیں اب کہا جا رہا ہے کہ دہلی یا کسی دوسرے بھارتی علاقے میں دہشتگردی کا بڑا واقعہ ہونے جا رہا ہے۔ اس تمام صورتحال کیلئے دہلی سرکار کی جانب سے گرائونڈ تیار کیا جا چکا ہے اور آنے والے چند دنوں میں بھارت میں ہندوستانی فوج کوئی ایسا فالس فلیگ آپریشن کرا سکتی ہے جس کیلئے پاکستان کو موردِ الزام ٹھہراتے ہوئے بھارتی عوام کی توجہ متنازعہ شہریت ترمیمی بل سے ہٹائی جا سکے۔