اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت نے وزیراعظم عمران خان کے کیش ٹرانسفر پروگرام کی پیشکش پر تنقید کی ہے،وزیراعظم کو اپنے مشیر بدلنے کا مشورہ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو احساس کیش پروگرام کے تبادلے کی پیشکش کی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ ایک کروڑ خاندانوں کو شفاف طریقے سے امداد فراہم کی گئی، بھارت کی مدد اور ان کیساتھ کیش ٹرانسفر پروگرام کا طریقہ کار شیئر کرنے کیلئے تیار ہیں۔
تاہم بھارت نے وزیراعظم پاکستان کی اس پیشکش پر تنقید کی ہے۔ بھارت کے خارجہ امور کے ترجمان انوراگ سریواستو نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے بھارت کو کیش ٹرانسفر پروگرام کی پیشکش پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی عوام کے بجائے ملک سے باہر بینک اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو نئے مشیروں اور بہتر معلومات حاصل کرنے کا بھی مشورہ دیا۔واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے بھارت میں پیدا ہونے والی مشکلات کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی بھارت میں بھوک سے مرنے والوں کے لئے امداد کی پیشکش کی۔گذشتہ روزو زیراعظم ن عمران خان نے ٹوئٹر پر ایک میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ بھارت میں 34 فیصد گھرانے اضافی امداد کے بغیر ایک ہفتے سے زیادہ گزارا کرنے کے قابل نہیں ہیں۔وزیراعظم نے بھارت کو مدد اور پاکستان کے احساس کیش ٹرانسفر پروگرام کے تبادلے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کو شفافیت اورعوام تک رسائی کی وجہ سے عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ ہماری حکومت نے مستحق شہریوں کو کورونا کے اثرات سے بچانے کے لیے کامیابی سے 9 ہفتوں میں 120 ارب روپے تقسیم کیے ہیں۔خیال رہے کہ کورونا وائرس کے ابتدائی ایام میں جب لاک ڈاؤن کیا گیا تھا تو وزیراعظم عمران خان نے احسان ایمرجنسی کیش پروگرام کی بنیاد رکھی تھی جس کے تحت غریب عوام کو حکومت کی جانب سے ریلیف کی رقم دی جائے گی جس سے وہ لاک ڈاؤن میں اپنی ضروریات پوری کر سکیں۔تا ہم بعد میں اس رقم کو 12 ہزار روپے مقرر کیا گیا تھا جس کے بعد لوگوں میں اس کی تقسیم کا سلسلہ شروع کر دیا گیا تھا۔