بھارت میں بی جے پی سرکار کی مسلم دشمنی کا ایک اورافسوسناک معاملہ سامنے آگیا۔ اترپردیش میں مسلمان لڑکیوں کواغواکرکے ہندوبنانے کاانکشاف ہوا ہے۔ تین برسوں میں 379 مسلمان لڑکیوں کواغوا کیا جاچکا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے علاقے خوشی نگر میں مسلمان لڑکیوں کو اغوا کر کے زبردستی ہندو مذہب قبول کروایا جاتا ہےجس میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ یوگی ادیتیاناتھ ملوث ہیں ۔پولیس ریکارڈ کے مطابق دو ہزار چودہ سے اب تک تین سو اناسی مسلمان لڑکیاں اغوا ہوئی ہیں ۔ اس مقصد کے لیے ادیتیاناتھ نے اپنا ایک گروپ ’’ہندو یووا واہنی‘‘ بھی بنایا ہوا ہے،۔یہی رکن اسمبلی 2014 میں مسلمان لڑکوں سے ہندو لڑکیوں کی شادی کو بھارت کی قومی سلامتی کے لیے خطرناک قرار دے چکے ہیں۔خوشی نگر میں پولیس کے ایس پی بھارت کمار یادو کا کہنا ہےکہ ان کے سامنے کم عمر لڑکیاں شادی کے لیے آتی ہیں اور ان کے پاس انکی عمریں جانچنے کا کوئی پیمانہ نہیں ہوتا اس لیے ان کے بیان پرہی یقین کیا جاتا ہے۔