چین نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت امن کو سبوتاژ کرنے والی بیان بازی اور اقدامات سے باز رہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کینگ کا پریس بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کا بیان غیر تعمیری اور باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کے خلاف ہے۔لو کینگ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے بیانات سے سرحدوں پر امن اور استحکام کو نقصان پہنچے گا۔ترجمان چینی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین اور بھارت ایک دوسرے کے اہم ہمسائے ہیں اور دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے خدشات کو بھلا کر اسٹریٹجک رویہ اختیار کرنا چاہیے۔لوکینگ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ گزشتہ برس ستمبر میں برکس کانفرنس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سرحدوں پر امن و امان قائم کرنے کے حوالے سے طے پانے والی مفاہمت کا جائزہ لے اور ایسی کسی حرکت سے باز رہے جو صورت حال کو مشکل بنائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف کے بیان سے ایک چیز کو تو بالکل واضح اور ناقابل تردید ہے کہ بھارتی فوجی جوانوں کی جانب سے گزشتہ برس غیر قانونی طور پر سرحد کراس کی گئی۔انہوں نے کہا کہ بھارت اور چین کے درمیان سکم سیکٹر کی تاریخی قراردادوں کے ذریعے حلقہ بندی ہو چکی ہے جب کہ ڈانگ لانگ کا علاقہ چین کی ملکیت ہے اور چین اپنے علاقے کی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔چینی دفتر خارجہ کے ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے بھارتی آرمی سے کہا ہے کہ اس واقعے سے سبق سیکھیں۔یاد رہے کہ بھارتی آرمی چیف نے تین روز قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ چین ایک طاقتور ملک ہے لیکن بھارت بھی کمزور نہیں ہے۔ اس کے علاوہ جنرل بپن راوت نے چین کے ساتھ شمالی سرحد پرتوجہ بڑھانے کی بات کی تھی۔