counter easy hit

ہندوستان میں ’پروجیکٹ زیرو‘ کا آغاز

ہندوستان میں ’پروجیکٹ زیرو‘ کا آغاز

اس سے ہندوستان کی امیج کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی— فوٹو : بشکریہ واشنگٹن پوسٹ
اس سے ہندوستان کی امیج کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی— فوٹو : بشکریہ واشنگٹن پوسٹ

ہندوستان میں طالب علموں کو اسکول کے شروع کے ہی دنوں میں یہ پڑھایا جاتا ہے کہ ریاضی کا ہندسہ صفر (0) ان کے ملک کی ایجاد ہے۔ پندرھویں صدی میں ایک ہندوستانی ریاضی دان نے سب سے پہلے صفر کا ہندسہ اعشاریہ کی جگہ پر استعمال کیا۔اس ہی حقیقت کو جاننے کے لیے ہندوستان کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم نے ایک منصوبہ جس کا نام پروجیکٹ زیرو ہے شروع کیا، اس دوران یہ سوالات پوچھے جاتے رہے کہ آخر کس چیز کی وجہ سے صفر کی ایجاد ہندوستان میں ممکن ہو سکی ہے؟ اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ عمل ہندوستانی تحقیقی تعلیم اور ثقافتی معلومات کے حوالے سے قابل فخر ثابت ہوا اور اس کے ساتھ ساتھ ملک میں انتہا درجہ کی حب الوطنی کی نئی لہر دوڑ گئی جو کہ قوم پرست رہنما نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد شروع ہوئی تھی، ہندوستانی اپنے ورثے پر دوبارہ دعویٰ کر رہے ہیں، خطے کی قدیم علاقائی زبان سنسکرت کو فروغ دے رہے ہیں جبکہ روایتی جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ دوا خرید رہے ہیں اور یوگا کو بھی اپنا رہے ہیں۔

اپریل میں نئی دلی میں ایک تین روزہ تقریب کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں ماہرین اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کریں گے کہ صفر کا ہندسہ کس خطے کی تخلیق ہے جبکہ اس حوالے سے کمیشن کی جانب سے ایک رپورٹ بھی پیش کی جائے گی جس سے یہ پتہ لگایا جائے گا کہ آخر وہ کونسی فلسفیانہ روایات ہیں کہ جنہوں نے ہندوستانیوں کو اس تصور کی جانب پہنچایا۔تقریب منعقد کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ اس کوشش کا مقصد دنیا میں جاری اس تنازع کو ختم کرنا ہے کہ کب، کہاں اور کیوں یہ صفر کا ہندسہ ایجاد کیا گیا؟امیج انڈیا انسٹیٹیوٹ کے صدر روبندر سچدیو کا کہنا تھا کہ اس سے ہندوستان کا امیج بہتر کرنے میں مدد ملے گی، امیج انڈیا انسٹیٹیوٹ اس منصوبے میں معاون بھی ہے۔دہلی یونیورسٹی کے پروفیسرنے زیرو پروجیکٹ کو اہم قرار دیا، انہوں نے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ صفر کب سے نافذ العمل ہوا۔زیرو پرجیکٹ کے معاون اور ہندوستانی علوم کے اسکالر انیتی وندر ہوئیک کا کہنا تھا کہ صفر اچانک سے سامنے نہیں آیا، زیرو مختلف ادوار میں مختلف شکلوں میں استعمال ہوتا رہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہندوستانیوں کو اس بات کا کریڈٹ ملنا چاہیئے کہ انہوں نے دنیا کو صفر دیا۔انیتی وندر ہوئیک نے کہا کہ ہم کافی عرصہ پہلے فلسفہ، فن اورفن تعمیر میں صفر کے ثقافتی تصور کو معلوم کر چکے ہیں، ہم جتنا ممکن ہوسکا اس کے مزید نشانات تلاش کرنا چاہتے ہیں۔کیمپ زیرو میں ریاضی دان، تاریخ دان، فلسفی، آثار قدیمہ کے ماہرین اور آسٹرو فزکسٹز ایک سوال نامہ پی ایچ ڈی اسکالرز کے لیے تیار کریں گے، جس کی مدد سے مسوادات، سکوں، مہروں اور پتھر کی تختیوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ماہرین کو امید ہے کہ اس تحقیق کی مدد سے نئی کتابیں لکھی جائیں گی، اسکول ٹیکسٹ بکس میں اس جدت کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا اور ڈاکٹریٹ کی تحقیق کے حوالے سے مواقع ملیں گے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website