لاہور: کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت میں بیان دینے پربھارت نے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا ویزہ روک لیا۔تفصیلات کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ نے خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس کے بعد معروف مذہبی اسکالراورتحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا ویزہ روک لیا ہے انہیں
بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کی طرف سے دعوت دی گئی تھی۔ ڈاکٹر طاہر القادری کو معروف بھارتی مذہبی شخصیت قلب جاوید کے ذریعے دعوت نامہ دیا گیا تھا۔ ڈاکٹرطاہرالقادری کا یہ دورہ پاک بھارت خیرسگالی۔ اعتمادسازی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے حوالے سے تھا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے دو ہفتے کے دورہ کے دوران لکھنو، کولکتہ، اجمیرشریف، دہلی اوراحمدآباد میں مختلف تقریبات سے خطاب اورقرآن انسائیکلیو پیڈیا کی تقریب رونمائی سے خطاب کرنا تھا۔تفصیلات کے مطابق کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت میں بیان دینے پربھارت نے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا ویزہ روک لیا۔بھارتی وزارت داخلہ نے خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس کے بعد معروف مذہبی سکالراورتحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا ویزہ روک لیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے مطابق انہیں بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کی طرف سے دعوت دی گئی تھی۔ ڈاکٹر طاہر القادری کو معروف بھارتی مذہبی شخصیت قلب جاوید کے ذریعے دعوت نامہ دیا گیا تھا۔ ڈاکٹرطاہرالقادری کا یہ دورہ پاک بھارت خیرسگالی، اعتمادسازی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے حوالے سے تھا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے دو ہفتے کے دورہ کے دوران لکھنو، کولکتہ، اجمیرشریف، دہلی اوراحمدآباد میں مختلف تقریبات سے خطاب اورقرآن انسائیکلیو پیڈیا کی تقریب رونمائی سے خطاب کرنا تھا۔ انہیں بھارتی وزارت خارجہ کی ہدایت پر ویزا جاری کیا گیا تھا، تاہم یوم کشمیر پر جب ڈاکٹر طاہر القادری نے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی حمایت میں ویڈیو بیان جاری کیا تواس کے بعد بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے وزارت داخلہ سے ڈاکٹر طاہر القادری کا ویزا روکنے کی سفارش کی تھی۔
احمد آباد بھارت میں تحریک منہاج القرآن کے چیئرپرسن نادعلی نے ایکسپریس کے رابطہ کرنے پربتایا کہ پاک بھارت حالات کی کشیدگی کی وجہ سے ڈاکٹرطاہرالقادری کا دورہ منسوخ کیا گیا ہے۔ جبکہ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی ترجمان نے بتایا کہ ابھی تک ان کا دورہ آفیشل طورپرمنسوخ نہیں ہوا تاہم اس وقت جو حالات بن چکے ہیں ایسے میں ڈاکٹرطاہرالقادری کا بھارت جانا سیکیورٹی رسک ہے۔بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق مودی حکومت نے پلوامہ حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں علیحدگی پسند رہنماؤں کے خلاف سخت قدم اٹھاتے ہوئے انہیں دی گئی تمام سیکیورٹی اور سہولیات واپس لئے جانے کا ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کی کٹھ پتلی حکومت کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ حریت قیادت اور علیحدگی پسند رہنماؤں سید علی شاہ گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق،عبد الغنی بھٹ ،یاسین ملک،بلال لون،ہاشم قریشی اور شبیر شاہ سمیت تمام کشمیری قائدین کو دی جانے والی سیکیورٹی فوری واپس لے لی جائے۔دوسری طرف کٹھ پتلی حکومت نے بھی مودی سرکار کی جانب سے ملنے والی ہدایات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر آج سے ہی حریت قائدین اور علیحدگی پسند رہنماؤں کو دی جانے والی سیکیورٹی اور گاڑیاں واپس بلا لی گئی ہیں ،مقبوضہ وادی کی حکومت نے انہیں جو بھی سہولیات دی ہیں وہ بھی واپس لے لی جائیں گی ۔کٹھ پتلی حکومت کا کہنا ہے کہ ان کے علاوہ اگر انفرادی طور پر کسی کے پاس بھی کوئی سیکیورٹی سہولت ہوئی تو صوبائی پولیس ہیڈکوارٹر اس کا جائزہ لے گی اور یہ سہولیات بھی فوری طور پرواپس لے لی جائے گی۔