واک فری فاونڈیشن کے سروے میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں اس وقت ساڑھے چار کروڑ افراد جدید دور کے غلام کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں
لاہور (یس اُردو) حقوق انسانی کے تحفظ کے لیے سرگرم تنظیم کے ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں اس وقت ساڑھے چار کروڑ لوگ جدید دور کے غلاموں کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں ، غلامی میں جکڑے ہوئے سب سے زیادہ افراد بھارت میں ہیں ، فہرست میں پاکستان تیسرے نمبر پر ہے ۔
واک فری فاونڈیشن کے سروے میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں اس وقت ساڑھے چار کروڑ افراد جدید دور کے غلام کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں ۔تنظیم کے مطابق جدید دور کے غلام کی اصطلاح خواتین اور بچوں سمیت ان افراد کے لیے استعمال کی جاتی ہے جن سے جبری مشقت لی جاتی ہے یا جنسی مقاصد کے لیے زبردستی استعمال کیا جاتا ہے ۔رپورٹ کے مطابق اس قسم کی غلامی میں پھنسے ہوئے سب سے زیادہ افراد ایشیا میں ہیں جبکہ اس فہرست کے پہلے پانچ ممالک بھی اسی خطے سے ہیں ۔اس فہرست میں بھارت سب سے آگے ہے جہاں ایک کروڑ 80 لاکھ افراد غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں ۔ چین 30 لاکھ افراد کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ پاکستان تیسرے نمبر پر ہیں جہاں بیس لاکھ سے زائد افراد غلامی کا شکار ہیں ۔