مودی سرکار میں مسلمان ہونا ِ خود ایک جرم بن گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی مسلمان پولیس افسر کو پاکستان کو حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں معطل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ۔
مودی سرکاری میں مسلمانوں کے خلاف آئے دن نفرت پر مبنی واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ حال ہی میں اس کا مظاہرہ مقبوضہ وادی میں بھی دیکھنے میں آیا جہاں ایک مسلمان پولیس افسر کو پاکستان کو حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں معطل کردیا گیا ہے ۔
مقبوضہ کشمیر میں تعینات ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تنویر احمد پر الزام ہے کہ ان کے پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی سے رابطے تھے اور انہوں نے وادی میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کے حوالے سے حساس اطلاعات فراہم کیں۔
تنویر احمد کو معطل کرکے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز بھی کردیا گیا ہے ۔