اسلام آباد: (یس اردو نیوز)مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کاپانی روکنےکی بھارتی کوشش اعلان جنگ تصورکی جاسکتی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت کا پاکستان کو تنہا کرنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا، کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی 56 ممالک نے حمایت کی۔ ان کاکہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ کا بیان بھی غلط ہے کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے کیونکہ پوری دنیا کشمیر کو متنازعہ علاقہ سمجھتی ہے۔ پاکستان کشمیر کے معاملے پر کسی دباؤ میں نہیں آئے گا عالمی برادری کو بھی چاہئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
اس سے پہلے پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر سے توجہ ہٹانے کے لئے مختلف حربے استعمال کررہا ہے اور اب پاکستان پر دباؤ بڑھانے کے لئے سندھ طاس معاہدہ اٹھا رہا ہے سندھ طاس معاہدہ پاک بھارت 2 طرفہ معاہدہ ہے اور دونوں ممالک معاہدے کی پاسداری کے پابند ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت بھارت نا ہی پانی جمع کرسکتا ہے اور نا پانی کا رخ تبدیل کرسکتا ہے بھارت خود سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے اور اب تک 32 چھوٹے بڑے ڈیم تیار کرچکا ہے جن میں سے 2 یا 3 پر تنازع تھا۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان کا پانی روکنے کی بھارتی کوشش اعلان جنگ تصور کی جاسکتی ہے اور اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو چین کو بھارت کا پانی روکنے کا جواز مل جائے گا۔ سندھ طاس معاہدے کا ضامن عالمی بینک ہے معاہدے کے تحت کوئی بھی فریق اسے ختم نہیں کر سکتا اگرمعمولی سی بھی خلاف ورزی ہوئی تواپنامیکنزم حرکت میں لائیں گے اور معاملہ بین الاقوامی سطح پر اٹھائیں گے امید ہےاس مسئلے پرپوری عالمی برادری کی حمایت ہمارے ساتھ ہوگی ۔ اور اب اطلاعات آرہی ہیں کہ دباؤ آنے پر بھارت نےمعاہدے کی معطلی کا فیصلہ ترک کردیا ہے۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بھارتی مداخلت پر ایک ڈوزئیر تیار کررہے ہیں جس میں بھارتی ایجنٹ کلھبوشن یادو سمیت را کے پورے نیٹ ورک کو دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ دنیا کے سامنے لائیں گے ڈوزئیر میں افغانستان اور بلوچستان کے حوالے سے بھی زکر کیا جائے گا۔