لاہور : پاکستان کسان اتحاد کی مطالبات کے لیے پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دوسرے روز میں داخل، کسانوں کا کہنا ہے جی ایس ٹی ختم کیا جائے، بھارت سے زرعی تجارت کا بائیکاٹ کیا جائے۔
پاکستان کسان اتحاد نے اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دے دیا، ملک بھر سے آئے کسانوں کا کہنا ہے کہ کسانوں پر عائد جی ایس ٹی ختم کیا جائے جبکہ بھارت سے زرعی تجارت کا بائیکاٹ کیا جائے۔
پنجاب اسمبلی کے سامنے چیئرنگ کراس پر پاکستان بھر سے آئے کسانوں نے احتجاج کیا اور مال روڈ پردھرنا دیتے ہوئے روڈ دونوں جانب سے بلاک کر دی، مظاہرین ڈھول کی تھاپ پر رقص بھی کرتے رہے۔
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت زرعی پالیسیزکا ازسر نو جائز ہ لے اور پالیسیز میں اصلاحات لاتے ہوئے ان کے مطالبات کو فوری پورا کرے، زرعی ایکسپورٹ پر عائد جی ایس ٹی اور بھارت سے زرعی تجارت فی الفور ختم کی جائے۔
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ کپاس کی فی من بوری دو ہزار کی بجائے چار ہزار میں خریدی جائے جبکہ گنے کے کاشتکاروں کو شوگر ملز مالکان کی جانب سے کروڑوں روپوں کی ادائیگی فوری کی جائے جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے احتجاج جاری رہے گا۔