اسلام آباد (یس ڈیسک) دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کہتی ہیں کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرنے والا بھارت سلامتی کونسل کا مستقل رکن نہیں بن سکتا۔
ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان نےہمیشہ سلامتی کونسل کی اصلاحات کی حمایت کی ہے لیکن یہ اصلاحات اقدام متحدہ کی رکنیت رکھنے والے ممالک کے مفادات کی عکاس ہونی چاہئیں، سلامتی کونسل میں مستقبل ارکان کی تعداد میں اضافے سے طاقت کے نئے مراکز قائم ہوں گے اور یہ ادارہ مزید غیر جمہوری ہوجائے گا۔ بھارت کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ ایسی صورت میں بھلا وہ کیسے سلامتی کونسل کا مستقل رکن بن سکتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے، بھارت گزشتہ 3 برسوں سے دنیا میں روایتی ہتھیاروں کا سب سے بڑا خریدار ہے اور اس کا سالانہ دفاعی بجٹ 38 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے۔ ایسی صورت میں امریکا بھارت دفاعی تعاون خطے میں اسٹریٹجک توازن کے لیے خطرہ کےباعث بنے گا۔
چین ایک عالمی طاقت ہے اور علاقائی استحکام کے لئے نمایاں کردار ادا کر رہا ہے اور ہم چین کے ساتھ گہرے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لئے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ بین الاقوامی برادری کو بھی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایسی ہی حکمت عملی وضع کرنی چاہئے۔