آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر سمیت دیگر مسائل کےحل پراب تک راضی نہیں ہے، بھارتی رویے کی وجہ سے تنازعات سنگین اور کشیدگی بڑھتی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سرکاری دورے پر جرمنی پہنچ گئے، انہوں نے جرمنی میں فوجی سربراہوں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ بارڈر مینجمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کی مغربی سرحد پرخدشات ہیں، مغربی سرحد کی صورتحال کا ’را‘ جیسی مخالف ایجنسیاں فائدہ اٹھاتی ہیں، ’را‘ اور دوسری ایجنسیاں بالواسطہ حکمت عملی کے تحت بےگناہوں کا خون بہاتی ہیں۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھادیا، جرمنی میں امریکی سینیٹ کام کے ساتھ کام کرنے والی افواج کے سربراہوں کی کانفرنس سے خطاب میں جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بھارت کشمیر سمیت دیگر دیرینہ مسائل کےحل پر اب تک آمادہ نہیں ہے، بھارتی رویے کی وجہ سے تنازعات سنگین ہوتے ہیں اور کشیدگی بڑھتی ہے۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے واضح اور دو ٹوک انداز میں کہا کہ پاکستان کی مغربی سرحد کی صورتحال کا ’را‘ جیسی مخالف ایجنسیاں فائدہ اٹھاتی ہیں، جو بالواسطہ حکمت عملی کے تحت بے گناہوں کا خون بہاتی ہیں۔
جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بارڈر مینجمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کی مغربی سرحد پرخدشات ہیں، عدم تعاون اور مناسب انٹیلی جنس شیئرنگ نہ ہونے کی وجہ سے چیلنجز درپیش ہیں۔
چیف آف آرمی اسٹاف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان کے سہولت کاروں اور مالی معاونت میں ملوث عناصر کے خلاف مؤثر اور جامع کارروائیاں کی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات نے ملک میں دہشت گردوں کی بازی پلٹ دی ہے،قوم کی حمایت سے دہشت گردوں کے نظریے کے ساتھ ساتھ ان کے ٹھکانوں کو بھی مکمل ختم کیا جاچکا ہے۔
جنرل راحیل شریف نے پیشکش کی کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دیگر ملکوں کی افواج بھی پاک فوج کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں