تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم
اُدھر اِن دنوں بھارت خطے میں طاقت کا توازن بگاڑنے کے لئے مسلسل جنگی جنون کا شکارہے اِس کا یہ جنون دیکھ کر ایسالگ رہاہے کہ جیسے یہ سر پرلگے زخم کے باعث کیڑے پڑ جانے والے کسی پاگل کُتے کی طرح جنگی جنون میں مبتلا ہے اَب جِسے سِوائے جنگ کے سکون ہی نہیں ملے گا گو کہ طاقت کے نشے میں مست پاگل بھارت پر جنگی جنون سوار ہے۔
اَب جو بس یہ چاہتاہے کہ پاکستان سے جنگ چھیڑکر خطے میں اپنی چوہدراہٹ قائم کرلے اور جنوبی ایشیا میںایک بدمعاش تھانیدار کا کردار اداکرے ایساکبھی نہیں ہوسکتاہے جس کا بھارت خواب دیکھ رہاہے، اِس کا خطے میںچوہدری بننے اور بدمعاش تھانیدار کاکردار اداکرنے والاخواب بس خواب ہی رہے گا۔ موجودہ منظر اور پس منظر میں بھارت کو یہ سمجھ لیناچاہئے کہ پاکستان بھی ایک ایٹمی طاقت ہے ، یہ رگِ گُل کی طرح نازک نہیں ہے کہ یہ بھارت کی گیڈربھبکیوں اور ورکنگ باو ¿نڈری پر باربارکی بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری کا جواب نہیں دے گا،کیوں کہ پاکستانی حکمران اور عسکری قیادت اِس سے خوب واقف ہیں کہ سوسُنارکی ایک لوہار“ پاکستان ایک ہی بار بھارت پر وار کرے گا اور اِس کی ساری طاقت کا گھمنڈخاک میں مل جائے گا۔
جب پچھلے دنوں جنگی جنون میں مبتلابھارتی فورسز سیالکوٹ ورکنگ باو ¿نڈری پر بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری کی جس سے خاتون اور بچے سمیت 8شہری شہیداور 60افرادزخمی جبکہ متعددمویشی ہلاک اور درجنوں مکانات کو نقصان پہنچاتو اِس پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہاکہ” پاکستان میں دہشتگردکارروائیوں میں بھارت ملوث ہے بھارت نے شہری آبادی کو نشانہ بناکر دہشتگردی کی ہر حدپارکرلی ہے،بھارت نے ورکنگ باو ¿نڈری اور کنٹرول لائن پر سیزفائر کی خلاف وزری کی ہے،کنٹرول لائن اور ورکنگ باو ¿نڈری پر بھارتی جارحیت اور مُلک کے اندردہشتگردی ایک ہی سلسلے کی کڑی ہے، شہری آبادی کو نشانہ بنانابزدلانہ اور غیراخلاقی فعل اور عالمی ضابطوں کی خلاف وزری ہے “ ور اِسی کے ساتھ ہی وزیراعظم نوازشریف نے بھی بھارتی جارحیت پر تشویش کا اظہارکیا ”اور وزارتِ دفاع اور خارجہ کو معاملہ بھارت کے سامنے اُٹھانے کی ہدایت کی ہے” جبکہ وزیردفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ ورکنگ باو ¿نڈری پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے ہونے والے قیمتی جانی اور مالی نقصان پر سخت غصے کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ” پاکستان اوربھارت کے درمیان محدودجنگ کا کا کوئی آپشن نہیں “اُنہوں نے کھلے لفظوں میں بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہہ دیاہے کہ” پاکستان پر حملے کی صورت میں ردعمل کا انحصارہم پر ہے۔
بھارت کا بلااشتعال ہماری سویلین آبادی کو نشانہ بنانا افسوسناک ہے“یوںآرمی چیف جنرل، راحیل شریف وزیراعظم نواز شریف ،وزیردفاع خواجہ آصف،مشیرخارجہ سرتاج عزیز اور غم و غصے میں مبتلا پاکستانی قوم کے اتنے کہے کو بھارت کو اپنے لئے انتباہ سمجھناچاہئے اور اَب دوبارہ ایسی کوئی غلطی کرنے سے پہلے اپنے انجام کوضرور سوچ اورسمجھ لیناہی بھار ت کے حق میں خودبہترہوگاورنہ پاکستان کی جانب سے کسی منہ توڑ جوابی کارروائی کی صورت میں جتنانقصان بھارت کا ہوگاوہ اپناخود ذمہ دار ہوگا ۔کیوںکہ گزشتہ کئی ما ہ و سال سے جس طرح بھارت کی جانب سے مسلسل کی جانے والی بلااشتعال محدود جنگی کارروائیوں کی طرز پر ورکنگ باو ¿نڈری پرفائرنگ اور گولہ باری کاسلسلہ جاری ہے اِ س پر پاکستان کی امن پسندی اور صبروبرداشت کو بھارتی پاکستان کی کمزوری نہ سمجھیں، پاکستان بھی بھارت کو منہ تو ڑاور سرپھوڑ جواب دے سکتاہے مگر وہ ابھی اپنی امن پسندی اور صبروبرداشت کا دامن ہاتھ سے چھوڑنانہیںچاہتاہے اگرجس دن بھی پاکستان نے ایساکرلیاتو پھر پاکستان بھارتی خصلت یا جنگی جنون جو لگ بھگ سوسال سے کُتے کی دُم کی طرح پھوکنی میں ہے اِسے بھی خود ہی سیدھا کر دے گا۔
آج یہ بات ساری دنیاجانتی ہے کہ ایک طرف بھارتی حکمران اپنی علیحدگی پسندتنظیموں کے شدت پسندوں کے آگے بے بس ہیں تو دوسری جانب یہی بھارتی حکمران اپنی سُبکی مٹانے کے لئے دیدہ و دانستہ ورکنگ باو ¿نڈری پربلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے اپنے عوام میں یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ اِن کا اصل مقابلہ اندرونی علیحدگی پسندتنظیموں کے شدت پسندوں سے زیادہ سرحدپارپاکستان سے ہے جس کے لئے بھارتی حکمران اپنے عوام میںاپناامیج بڑھانے اور اپنی سُبکی مٹانے کے لئے ورکنگ باو ¿نڈری کا بھارتی فورسز سے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کرنے کے احکامات دیتے رہتے ہیں اور خطے میں اپنے جنگی جنون سے جنگ کا ماحول پیداکرکے یہ سمجھتے ہیں کہ اِس طرح اِن کی اندرونی خامیوں پر پردہ پڑجائے گا اور وہ پاکستان سے جنگی ماحول پیداکرکے اپنی لنگیاں اُٹھاکر اور سینہ تان کر رام رام کرتے اپنے عوام کو بے وقوف بناکر بھارتی سر زمین پر چل سکیں گے۔
جبکہ آج اِدھرپاکستان میں سرحدوں پر ایک طرف بھارتی جارحیت سر چڑھ کر تباہی پھیلانے اور جنگ کرنے کے در پر ہے تو وہیں پاکستان میں اندرونی طور پر ٹھیک 68سالوں بعداقتدارکی کرسی پر قابض رہنے والے چندمخصوص خاندانوں کے کرپٹ پنڈتوںاور حکمرانی کی کُرسی کو (شارٹ کٹ طریقوں اور حربوں سے دولت کماکر ) حاصل کرنے والے اِس کے عقیدت مندوں (آج جن کی ایک بہت بڑی تعداد حکمرانوں، سیاستدانوں، قومی اداروں میں اہم اور کلیدی عہدوں پر فائز کرپٹ افسرشاہی اور نچلے گریڈ کے چھوٹے موٹے چیلوں) سمیت مُلک سے پوری طرح سے کرپشن ، دہشت گردی ، لوٹ مار اور قتل وغارت گری اور لسانی اور فرقہ وارانہ سرگرمیوں میںملوث عناصر کے جڑ سے خاتمے کے لئے حکومت اور عسکری اداروں کے بے باہم تعاون سے نیشنل ایکشن پلان کے سلسلے میں آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن جیسے بڑے منصوبے زور و شور سے جاری ہیں جن میں حکومت ا و رعسکری اداروں سمیت ہمارے قومی احتساب کے ادارے بھی پوری قوت کے ساتھ اپنے اپنے کامو ں میں مصروفِ عمل ہیں ۔
اَب تک کی اطلاعات کے مطابق جن کے بڑے مثبت اور تعمیری نتائج سامنے آرہے ہیں اور اُمیدکی جارہی ہے کہ اگر آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن جیسے یہ دونوں منصوبے یوں ہی بلاکی رنگ ونسل اور مذہب و فرقے اور زبانی و لسانی تعصب کے جاری رہے اور اِن کے اہداف کرپٹ اور دہشت گرد عناصر ہی رہے جیساکہ اَب تک ہواہے تو پھر اِس میں کوئی شک نہیں کہ رینجرز اور نیب جیسے قومی اور مخلص ادارے اپنے دائرے کا کو بڑھاتے ہوئے سارے مُلک سے کرپٹ سیاستدانوں اور کرپٹ افسرشاہی اور اِس کے نچلے گریڈ کے چیلوں کو گُدیوں سے پکڑکراحتساب کے کٹہرے میں لائیں گے اور اِن سب کرپٹ عناصر سے قوم کی آنکھ میںدھول جھونک کرلوٹی گئی قومی دولت بازیاب کرانے میں ضرورکامیاب ہو جائیں گے۔
اِسی کے ساتھ ہی یوں آج یہ دونوں ادارے رینجرز اور نیب ا پنے اُوپر لگائے جانے والے اُن تمام سوالیہ نشانات کوبھی صاف کردیں گے جو اِن پر متاثرین( کرپٹ جماعتوں کے رہنماو ¿ں کی جانب سے) لگائے جارہے ہیں بس اِس کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ جنرل راحیل شریف ، پاک فوج ، رینجرز اور نیب اپنے دائرے کار کو سندھ سے نکال کر پنجاب ، بلوچستان اور خیبرپختونخواتک بڑھادیںتو اِس سے مزیدبہترنتائج اخذ ہوسکیں گے جس سے یقینا ایسے بہت سے لوگوں کے منہ اور زبانیں بھی بندہوجائیں گیں آج جو یہ کہہ رہے ہیں کہ وفاق اور عسکری ادارے سندھ پر حملہ کررہے ہیں کرپشن صرف سندھ میں ہے مُلک کے اور دوسرے صوبوں میں نہیں ہے ہمیںایک سازش کے تحت نشانہ بنایاجارہے اور ایسی بہت سی باتیںہیں جو کرپٹ عناصر کے پکڑے جانے کے بعد اِن کی جماعتوں کے رہنماو ¿ں کی طرف سے لگائے جارہے ہیں ۔بہرحال ..!!کوئی کچھ بھی کہے مگر اَب نیب اور عسکری قیادت پر یہ لازم ہوگیاہے کہ مُلک کو حقیقی معنوں میں کرپٹ عناصر خواہ کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتے ہوں اِن کاکڑا احتساب کیاجائے اور اِنہیں مرد و عورت کی تفریق کئے بغیربس قومی مجرم تصورکیاجائے اور اِنہیںمجرموں کی طرح ہتھکڑیاں اور بیڑیاں ڈال کر کٹہروں میں لایاجائے تاکہ قوم اِن کا یہ بھیانک چہرہ دیکھے اور پہنچان جائے کہ اِن کرپٹ سابق و موجودہ حکمرانوں، سیاستدانوں، وزراء، بیوروکریٹس اور اِن کے نچلے گریڈ کے چھوٹے موٹے کرپٹ چیلوں نے کس طرح قوم کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر قومی خزانے سے قوم کی خون پسینے سے کمائی گئی لاکھوں، کروڑوں، اربوں اور کھربوں سے بھی زائد قومی دولت کو لوٹااورکس طرح اِسے سوئس بینکوں میں رکھوا کر اللے تللے کئے۔
آج قوم کو جنرل راحیل شریف ، پاک فوج ، رینجرزاور نیب جیسے قومی احتسابی اداروں سے بڑی اُمیدیں وابستہ ہیں کہ یہ سندھ سے کرپٹ سیاستدانوں، کرپٹ بیوروکریٹس اور اِن کے چیلوں کا چن چن کر احتساب اور خاتمہ کرنے کے ساتھ ہی اپنے احتسابی عمل کا دائر کا پنجاب ، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ تک بھی بڑھائیں گے اور اِن صوبائی حکومتوں میں جو اور جتنے بھی کرپٹ وزرائ، اراکین صوبائی اسمبلی اور کرپٹ سیاستدان سمیت گورنراور وزیراعلیٰ اور اِن کے ماتحت چلنے والے صوبائی اداروں میں تعیناب کرپٹ بیوروکریٹس کابھی کڑااحتساب کیاجائے گاتاکہ مُلک سے کرپٹ عناصر کا اچھی طرح سے خاتمہ ہوسکے اور یوں آئندہ کوئی بھی کرپشن سے متعلق سوچ بھی نہیں سکے گا۔
تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com