بھارتی ریاست مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والا 42 سالہ کسان دتاترے گھدواج چیخا کہ آسمان نے اسے دھوکہ دیدیا اور پھر اگلے ہی روز اس نے اپنے انگور کے باغ میں زہریلی دوائی پی کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ اس نے بنک سے ساڑھے 27لاکھ روپوں کا قرضہ لے رکھاتھا، قرض لیتے ہوئے وہ انگوروں کی بہترین فصل کے خواب دیکھ رہاتھا لیکن پھر اس کے خواب بکھر گئے، وہ قرض کی ادائیگی نہ کرپایا تو بنک والوں نے اسے نوٹس پہ نوٹس بھیجنا شروع کردیا، وہ ایک طویل عرصہ تک اس امید پر جدوجہد کرتا رہا کہ انگوروں کی فصل اچھی ہوجائے اور وہ قرض لوٹا دے تاہم مسلسل بارشوں اور طوفانوں نے اس کی ساری فصل تباہ کردی۔
گھدواج شدید معاشی اور نفسیاتی دباؤ کا شکار ہوا، یہ فصل ہی اس کی واحد امید تھی تاہم طوفانوں نے اسے کہیں کا نہ چھوڑا ۔ جب وہ اپنے انگوروں کے باغ میں مردہ پڑا ملا تو اس کے منہ سے جھاگ نکل رہی تھی۔ اس کے گھر والے کہتے ہیں کہ نریندرمودی حکومت نے ایک لاکھ روپے کی امداد کا محض ایک وعدہ کیا تھا اور بس! اگر یہ رقم مل بھی جائے تو اس سے گھر کے بلوں کی ادائیگی بھی نہیں ہوسکتی۔ گھدواج کی بیوہ کہتیہےکہ اب کون میری بیٹی سے شادی کرے گا؟