انڈیا کی بارڈر سکیورٹی فورسز کے ڈائریکٹر جنرل کے کے شرما کا کہنا ہے کہ انڈیا آئندہ سال پاکستان اور بنگلہ دیش سے متصل سرحدوں پر کئی تہوں پر مشتمل ایک سمارٹ باڑ لگائے گا جس کے لیے 20 عالمی کمپنیاں تکنیکی جائزہ لے رہی ہیں۔
انڈین خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق کے کے شرما کا کہنا تھا کہ یونین ہوم منسٹری کی جانب سے پابندیوں کے بعد بی ایس ایف سرحدی نگرانی کے جامعر انتظام (سی آئی بی ایم ایس) پر عملدارآمد کے لیے کام کر رہے ہیں۔ان دو مشکل اور حساس سرحدوں پر معمول کے گشت کے نظام کی جگہ فوری حرکت میں آنے والی ٹیم کو لایا جائے گا جو کہ راڈارز کے ذریعے کسی بھی دراندازی کے بارے میں معلوم ہونے پر فوراً حملہ کرے گی۔کے کے شرما کا کہنا ہے کہ ’ہم سرحدی باڑ میں جدت لانے کے لیے جامع کوششیں کر رہے ہیں اور (سی آئی بی ایم ایس) کے لیے 20 بڑی کمپنیاں تکینکی جائزہ لے رہی ہیں۔‘بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل نے مزید بتایا کہ ’اس نظام کو آئندہ سال کے آخری حصے میں نصب کیے جانے کا امکان ہے، اس مقصد کے لیے تربیتی منصوبے جن میں سے دو جموں، ایک ایک پنجاب اور گجرات میں پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے جبکہ ایک منصوبہ آسام کے دھوبری علاقے میں شروع کیا جائے گا۔‘ان کا کہنا تھا کہ اس نظام کا مقصد ملک کی سب سے بڑی بارڈر فورس میں جدت لانا ہے۔ ان کے بقول: ’بطور انسان ہم میں کمزوریاں ہو سکتی ہیں لیکن آلات اور گیجٹس ہماری قوت میں اضافہ کرنے کا کردار ادا کرتے ہیں۔‘ڈی جی شرما نے وضاحت کی کہ اس نظام کے فنکشنل ہونے کے بعد ہمیں لیزر باڑ، نگرانی کرنے والے راڈار، سیٹالائٹ سے تصاویر اور تھرمل گیجٹس سے مدد حاصل ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ جڑی سرحدوں پر دراندازی کو روکنے کا تکنیکی حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘