نئی دہلی (نیوز ڈیسک ) مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 14 فروری کو ایک کار خود کش دھماکے میں 40 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام بھارت نے براہ راست پاکستان پر عائد کیا تھا۔ پلوامہ واقعے کے بعد صورتحال کشیدہ ہوئی اور 26 فروری کی رات بھارتی فضائیہ نے لائن آف کنٹرولکی خلاف ورزی کی جس پر پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے بالاکوٹ کے قریب نصب ہتھیار پھینکتے ہوئے بھاگ نکلے تھے لیکن بھارت نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرنے کی ہر حد پار کر لی ہے۔چھ ماہ گزرنے کے باوجود بھارت اب بھی اپنی ناکامی کو کامیابی بنا کر دنیا کے سامنے پیش کر رہا ہے۔بھارتی آرمی چیف جنرل بپن روات کا کہنا ہے کہ 26 فروری کو بھارت فضائیہ نے ایک فضائی حملے میں بالاکوٹ سے جیش محمد کا خاتمہ کر دیا تھا لیکن اب یہ پھر سے فعال ہو رہا ہے۔چنائی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے فضائی حملے میں بالاکوٹ شدید متاثر ہوا تھا۔اس حملے میں بالاکوٹ تباہ ہو گیا تھا۔بھارتی آرمی چیف نے بھڑک مارتے ہوئے کہا کہ اب بھی 500درانداز بھارت میں داخل ہونے کے منتظر ہیں۔بھارتی آرمی چیف نے میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کو ہمارے علاقے میں دھکیلنے کے لئے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ ہم جنگ بندی کی خلاف ورزیوں سے نمٹنا جانتے ہیں۔ ہماری فوج جانتی ہے کہ اپنے آپ کو کس طرح پوزیشن میں رکھنا ہے اور کس طرح کارروائی کرنا ہے۔ہم کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کو ناکام بنانے کے لیے چوکس ہیں۔جنرل بپن راوت سے سوال کیا گیا کہ کیا بھارت اس صورتحال میں ایک اور سٹرائیک کی منصوبہ بندی کر رہا ہے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ ہم ایک ہی کاروائی کو دوبارہ کیوں دہرائیں؟ کیوں نہ اس سے آگے بڑھیں،اور وہ صرف اندازہ لگاتے رہیں۔