counter easy hit

کشمیر: بھارتی فوج کا 2 مسلح حریت پسند ہلاک کرنے کا دعویٰ

سری نگر: بھارتی سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں 15 گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ کے دوران 2 مبینہ مسلح حریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔

بھارتی سیکیورٹی فورسز اور مبینہ دہشت گردوں کے درمیان ہفتہ 4 مارچ کی شام سے جھڑپ شروع ہوئیں، جو 15 گھنٹے تک جاری رہی، جس کے دوران ایک بھارتی سیکیورٹی افسر بھی ہلاک ہوا۔رپورٹس کے مطابق ضلع شوپیاں کے جنوبی علاقے نزین پورہ میں ایک گھر میں کچھ مسلح افراد کی موجودگی کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا گھیرا کیا، جس دوران جھڑپیں شروع ہوئیں۔خبر رساں ادارے نے بھارتی سیکیورٹی فورسز کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایس پی وید کے حوالے سے اپنی خبر میں بتایا کہ جھڑپوں کے دوران ایک اعلیٰ پولیس افسر بھی ہلاک ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: فائرنگ کے تبادلے میں 3 ‘عسکریت پسند’ ہلاک

ایک فوجی افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ اہلکاروں کے محاصرے کے دوران دھماکا ہوا، جس کے بعد دونوں جانب سے شدید فائرنگ کی گئی، جس دوران ایک میجر بھی زخمی ہوا۔

زخمی میجر کو تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا،مگر وہ جاں بر نہ ہوسکا، بھارتی فورسز نے جھڑپوں کے دوران 2 مشتبہ مسلح افراد بھی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ 14 فروری کو بھی بھارتی فوج نے ایک مقابلے کے دوران ایک مبینہ دہشت گرد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا، اس مقابلے میں 3 فوجی بھی مارے گئے تھے۔حکام کا کہنا تھا کہ گشت کے دوران فوجی اہلکاروں پر مسلح حملہ کیا گیا۔فوج کے ترجمان راجیش کالیا کے مطابق ضلع بانڈی پورہ میں ہاجن کے مقام پر عسکریت پسندوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں تین فوجی ہلاک جبکہ 5 اہلکار زخمی ہوئے۔

اس سے قبل 16 جنوری 2017 کو بھی بھارتی فوج نے ایک مقابلے کے دوران 3 مبینہ عسکریت پسند ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔بھارتی فوج کے ترجمان راجیش کالیا نے غیر ملکی ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ضلع اننت ناگ کے ایک گاؤں میں بھارتی فوج اور مبینہ عسکریت پسندوں کے درمیان رات بھر جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے میں 3 مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

مزید پڑھیں: کشمیر: ہندوستانی سیکیورٹی فورسز پر حملہ، 3 اہلکار ہلاک

واضح رہے کہ کشمیر میں گذشتہ برس 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے حالات کشیدہ ہیں اور سیکیورٹی فورسز سے تصادم کے نتیجے میں 100 سے زائد کشمیری ہلاک اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں مظاہروں اور جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے بعد انڈین حکام نے وادی بھر میں کرفیو نافذ کردیا تھا۔یاد رہے کہ پاکستان نے کشمیر کی حالیہ صورتحال پر ہندوستان کو مذاکرات کی کئی بار دعوت دی تاہم انڈیا نے کشمیر پر مذاکرات سے صاف انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہوا ہے کہ وہ صرف دہشت گردی پر بات کرے گا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website