نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی کرکٹ بورڈ کا ویرات کوہلی سے کپتانی واپس لینے کا فیصلہ، بھارتی ٹیم کے موجودہ کپتان سے ٹیسٹ یا ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کی ٹیم کی کپتانی واپس لی جا سکتی ہے، نئے کپتان روہت شرما ہوں گے۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے بھارتی کرکٹ ٹیم میں کپتان ویرات کوہلی اور نائب کپتان روہت شرما کی گروپنگ کے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ روہت شرما اور ویرات کوہلی کے اختلافات ختم کروانے کیلئے تینوں طرز کی ٹیم کے ایک کپتان کی پالیسی کو بدلنے پر غور کر رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بھارتی ٹیم کے موجودہ کپتان ویرات کوہلی سے ٹیسٹ یا ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کی ٹیم کی کپتانی واپس لی جا سکتی ہے۔ویرات کوہلی کی جگہ روہت شرما کو ٹیسٹ یا ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کی ٹیم کا نیا کپتان بنایا جائے گا۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کےمطابق ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ سب سے پہلے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے امام الحق کو ٹیم میں شامل کرنے کا کہا اور اس کی سلیکشن کے وقت میں سائیڈ پر ہو گیا تھا، آپ اس کی کارکردگی دیکھیں اور ذاتیات پر مت جائیں۔تفصیلات کے مطابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ امام الحق امام الحق انڈر 19 کی ٹیم میں 2012ءسے تھا جبکہ وہ انڈر 19 کا نائب کپتان بھی تھا لیکن اس وقت میں تو چیف سلیکٹر نہیں تھا۔انڈر 19 میں امام الحق کی کارکردگی دیکھتے ہوئے سب سے پہلے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے کہا کہ اسے ٹیم میں ہونا چاہئے اور پھر ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے بھی انہیں ٹیم میں شامل کرنے کی بات کی لیکن امام الحق کے معاملے پر لوگوں نے بہت باتیں کیں۔انہوں نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ پہلا پاکستانی اوپنر ہے جس کا رن اوسط اتنے میچز کھیلنے کے باوجود 50 سے زائد ہے۔سابق کپتان کا کہنا تھا کہ وہ جب سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین نہیں تھے، امام الحق تب بھی انڈر 19 ٹیم کا حصہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ میں بھی امام الحق نے بہتر پرفارمنس دی ہے اور آپ لوگ بھی اس کی کارکردگی دیکھیں، ذاتیات پر مت جائیں، بطور چیف سلیکٹر اگر میں نے کسی باصلاحیت کھلاڑی کو دانستہ نظرانداز کر دیا ہو تو واضح کر دوں کہ میری ترجیح پاکستان کرکٹ رہی ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کےمطابق محمد حفیظ پاکستان کی ایک روزہ کرکٹ ٹیم کی کپتانی کیلئے مضبوط امیدوار بن گئے، پی سی بی کی جانب سے تینوں فارمیٹ کی ٹیموں کے الگ الگ کپتان نامزد کیے جانے پر غور، بابر اعظم بھی دوڑ میں شامل ہیں ۔