بھارتی میڈیا ترک صدر طیب اردوان کی پاک بھارت مذاکرات میں مدد کی پیش کش پر چراغ پا ہوگیا۔
بھارتی میڈیا نے مہمان ترک صدر سے گفتگو میں مقبوضہ کشمیر اور کرد باغیوں کے معاملے کو ملانے کی ناکام کوشش کی ۔ بھارتی صحافی نے طیب اردوان سے سوالا کیا کہ مقبوضہ کشمیر متنازع ہے تو کرد باغیوں کا مطالبہ بھی آئینی ہے ،جس پرترک صدرنے ترکی بہ ترکی جواب دیا کہ آپ سیبوں کا موازنہ مالٹے سے کرکے بڑی غلطی کررہے ہیں۔ طیب اردوان نے بھارتی صحافی کو بتایا کہ ترکی کو کرد عوام سے نہیں، ایک دہشت گرد تنظیم سے مسئلہ ہے جموں کشمیر کے مسئلے اور کرد باغیوں کے مسئلے میں کوئی بات مماثل نہیں۔
ان کا مزید کہناتھا کہ جموں کشمیر علاقائی تنازع ہے، یہاں حالات بالکل مختلف ہیں،آپ کردوں کی بغاوت کو کشمیر تنازعے سے ملانے کی غلطی نہ کریں۔