بھاونگر: بھارت میں زمین پر قبضے کے خلاف 5 ہزار سے زائد کسانوں نے زمین میں دفن ہوکر جان دینے کی دھمکی دی ہے۔ کسانوں نے بھارتی وزیر اعظم مودی سے اپیل کی ہے کہ 20برس قبل ان سے بجلی دینے کے وعدے پر 2 ہزار ہیکٹر زمین لی گئی تھی جو اب تک واپس نہیں کی گئی اور نہ ہی بجلی کی فراہمی ممکن بنائی گئی ہے۔
کسانوں کا کہنا تھا کہ زمین پر کاشت نہ ہونے کی وجہ سے وہ فاقے کرنے پر مبجور ہیں اور ان کے پاس کوئی دوسرا ذریعہ معاش بھی نہیں ہے کہ وہ اپنی زندگی گزار سکیں ۔ بھاونگر ریاست کے ایک حکومتی عہدے دار کا کہنا ہے کہ کسانوں سے زمین قانون کے مطابق لی گئی تھی اور اس میں سے کسی پر زمین کے حوالے سے کوئی دبائو نہیں ڈالا گیا۔ کسانوں کو زرتلافی کے طور پر بھی معقول رقم ادا کی گئی تھی۔
گزشتہ ماہ بھی زمینوں پر قبضے کے خلاف ناسک سے پیدل چل کر ممبئی تک احتجاج کرنے کیلئے آئے تھے۔ اس سلسلے میں ٘معلوم ہوا ہے کہ گجرات میں صنعتی شعبے کو فروغ دینے اور نئے کارخانے لگانے کیلئے کسانوں سے زمینیں خریدنا معمول بنتا جا رہا ہے، کئی سرمایہ کاروں نے کسانوں سے زمینیں خریدیں اور بعد میں اسی نوعیت کے واقعات پیش آئے تاہم ہم اس معاملے کا گہرائی سے جائزہ لے رہے ہیں ۔