سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی درندگی تھمنے کا نام نہیں لے رہی، مقبوضہ کشمیر کے آزادی کے متوالوں اور غاصب بھارتی فوج کے درمیان جھڑپ میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید ہو گئے۔ماچھل سیکٹر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 3 نوجوان شہید ہوئے، دریں اثنا کپواڑہ میں بھارتی فوج نے دوران حراست نوجوان کو قتل کرکے لاش جنگل میں پھینک دی، کپواڑہ کے خزان متی علاقے کے جنگل میں ہفتے کی صبح چرواہوں نے ایک لاش دیکھی جس کا چہرہ ناقابل شناخت حد تک مسخ شدہ تھا، پولیس نے لاش اپنی تحویل میں لے لی۔مقبوضہ کشمیر کے کئی مقامات پر بھارت مخالف مظاہرے ہوئے، سری نگر، شوپیاں اور اننت ناگ میں احتجاجی جلوسوں پر پیلٹ فائرنگ اور ٹیئر گیس شیلنگ ہوئی جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے، کئی نوجوانوں کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی، نوہٹہ علاقے میں نوجوانوں کی مختلف ٹولیوں نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے فورسز پر سنگ باری کی۔دوسری جانب یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیر، فلسطین اور دوسری مظلوم اقوام عزت وقار اور آزادی کے ساتھ جینے کی خواہش رکھتے ہیں لیکن عالمی برادری ان بنیادی انسانی خواہشات کو بھی دبانے میں مصروف ہے۔سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے لیے سیاسی پلیٹ فارم کو مسمار کرتے ہوئے ان کا سیاسی مقابلہ کرنے سے خائف ہو چکا ہے، مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ نے 7 کشمیریوں کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو انھیں رہا کرنے کے احکام دیے ہیں۔