وشاکا پٹنم بندرگاہ پر تعینات 25 سالہ منیش کے گری نے اپنا آپریشن کراکر خود کو عورت بنالیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق منیش نے اکتوبر 2016 میں بحریہ سے تین ہفتوں کی چھٹی لی اور دہلی چلاگیا جہاں اس نے نجی اسپتال میں اپنی جنس کی تبدیلی کا آپریشن کرالیا۔ اس اقدام کے بعد منیش نے خاموشی سے واپس ڈیوٹی جوائن کرلی اور یوں ظاہر کیا کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔
مگر پھر یہ ہوا کہ اسے پیشاب کی نالی کا انفیکشن ہوگیا اور تکلیف اتنی بڑھی کہ اسے نیوی کے ڈاکٹروں کے سامنے جانا پڑا جہاں اس کا بھانڈا پھوٹ گیا۔ جب خبر اعلیٰ حکام کو ملی تو انہوں نے منیش کو نفسیاتی علاج کے لیے نیوی کے اسپتال میں داخل کردیا جہاں اسے 6 ماہ تک مردوں کے وارڈ میں رکھا گیا۔ تاہم ڈاکٹروں نے اسے لاعلاج قرار دے کر چھٹی کردی۔
پھر منیش کو سیلر کے کام سے ہٹا کر انتظامی شعبے میں بھیج دیا گیا۔ حکام نے اس کا کیس وزارت دفاع کو بھیجا جنہوں نے اسے نوکری سے برطرف کرنے کی منظوری دے دی۔ بحریہ کے ترجمان نے کہا کہ منیش کو بطور مرد نیوی میں بھرتی کیا گیا تھا لیکن اس نے چکپے سے اپنی مرضی سے اپنی جنس تبدیل کرالی جسے واپس اپنی اصل حالت میں لانا ممکن نہیں۔ منیشن نے قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کی لہذا اسے برطرف کیا جاتا ہے۔منیش نے اپنا نیا نام سابی رکھا ہے۔ سابی نے بحریہ کے اس فیصلے کو ظلم و ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی نوکری واپس حاصل کرنے کےلیے ہر قانونی طریقہ کار اختیار کرے گا۔