فرانس : وزیراعظم پاکستان کے دورہ امریکہ کے دوران باراک اوبامہ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر پر بات چیت کو بھی وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے ایجنڈے میں شامل کئے جانے کو مستحسن اقدام قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف فرانس کے رہنما اشفاق احمد چودھری نے مسئلہ کشمیر کے حل کی طرح جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کے معاملے کو بھی سیاسی و حکومتی ترجیحات میں شامل کرنے اور امریکی صدر سے جونا گڑھ کے معاملے پر بھی گفت و شنید کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں نریندر مودی کے اقتدار میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کی بڑھتی ہوئی دہشتگردی اور حکومتی خاموشی بھارتی مسلمانوں کے مستقبل کیلئے انتہائی تشویشناک ہے۔
اس صورتحال میں پاکستان کے آئینی حصے جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کو یقینی بنانے میں مزید تاخیر جونا گڑھ میں بسنے والے مسلمانوں کے مستقبل کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ مودی سرکار کی سرپرستی میں راشٹریہ سیوک سنگھ اور شیو سینا جیسی دہشتگرد تنظیمیں بھارتی سرکاری دہشتگرد ایجنسی ”را“ کی امداد و تعاون سے بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کی نسل کشی کے منصوبے پر کام کررہی ہیں جس کیلئے بھارت میں مسلم ہندو فسادات برپا کرانے کیلئے ماحول بنایا جارہا ہے اور شیوسینا کی منظر عام پر آنے والی تمام بدمعاشی اسی منصوبے اور مودی سرکار کی پالیسی کا حصہ ہے۔