نئی دلی: مقبوضہ کشمیر میں سوشل میڈیا کی بندش پر بھارت کے اپنے ہی میڈیا نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
مقبوضہ کشمیر میں سوشل میڈیا کی بندش پر بھارتی صحافی بھی اپنی حکومت کے خلاف بول اٹھے اور مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لے لیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ معلومات تک رسائی روکنے پر لوگ متبادل ذرائع تلاش کر لیں گے اور اس اقدام سے فائدے کے بجائے نقصان ہوگا۔
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ میں صحافی ودیا سبریومینن نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات دن بدن بدتر ہو رہے ہیں، انٹرنیٹ کی سہولت چھین لی گئی ہے لیکن سوشل میڈیا کی بندش سے مظالم اور کشیدگی کی خبریں باہر جانے سے روکنا ناممکن ہے، دور حاضرمیں معلومات چھپائی نہیں جا سکتیں لہذا خبروں کی ترسیل روکنا مسائل کا حل نہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش سے سوشل میڈیا استعمال نہ کرنے والے افراد بھی ناراض ہیں بھارتی حکومت بھی غلط خبروں کا جواب نہیں دے سکے گی لہذا مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ کے بجائے مظالم بند کرنے چاہئیں جب کہ کشمیریوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانا دانشمندانہ اقدام ہوگا۔