اسلام آباد (یس ڈیسک)انصارالامہ پاکستان کے سربراہ مولانافضل الرحمن خلیل نے کہاہے کہ کشمیریوں کے خون پربھارتی دوستی قبول نہیں قاتلوں کااستقبال نہیں کیاجاتا پاکستانی عوام بھارتی وزیرداخلہ کے دورے کومستردکرتے ہیں مودی اوراس کے کابینہ کے نصف سے زائدارکان مسلمانوں کے قاتل ہیں ہمارے حکمران بھارت سے دوستی کی پینگیں نہ بڑھائیں ۔ وہ بدھ کو بھارتی وزیر داخلہ کی اسلام آباد آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ دریں اثناء مولانافضل الرحمن خلیل ،متحدہ جہادکونسل کے سربراہ پیرصلاح الدین ،مولانافاروق کشمیری ،حریت کانفرنس کے سربراہ یوسف نسیم ،غلام محمدصفی ،عبدالرشیدترابی محمود ساغر ،فاروق رحمانی ودیگرنے فیض آباد میں بھارتی وزیر داخلہ کی پاکستان آمد کے خلاف مظاہرے میں شرکت کی ۔اس موقع پرفیض آبادسے ایکسپریس ہائی وے ٹریفک کے لیے مکمل بندہوگیا اورگاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں مظاہرین نے اس موقع پربھارتی وزیرداخلہ کے خلاف شدیدنعرے بازی کی اورمطالبہ کیاکہ بھارتی وزیرداخلہ کوفوری طورپرواپس بھیجاجائے قاتل کاریڈکارپٹ استقبال کشمیریوں کے خون سے غداری ہے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانافضل الرحمن خلیل نے کہا کہ ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیری پرامن ہیں بھارتی فوج ان کے خلاف جارحیت اوردہشت گردی میں ملوث ہے بھارت کس منہ سے سارک کانفرنس میں امن کی بات کرنے آرہاہے یادرکھیں ایشیاء میں اس وقت تک امن نہیں ہوسکتا جب تک کشمیرکامسئلہ کشمیریوں کی مرضی سے حل نہیں ہو تا بھارت میں قاتل برسراقتدارہیں اورقاتلوں ودہشت گردوں کایہ گروہ صرف مسلمانوں کاہی نہیں ہندوں کابھی قتل عام کررہاہے آر ایس ایس کے غنڈوں کا کام تخریب کاری ، مسلمانوں کی تباہی اور ہندو انتہا پسندی کو فروغ دینا ہے عالمی برادری ان غنڈو ں کو لگام دے ۔بھارت خطرناک اور جارحانہ عزائم رکھے ہوئے ہے عالمی برادری نے بھارت کے ان جرائم پر سکوت اختیار کیا تو بھارت پوری دنیا کے امن کو تہہ و بال اکر دے گا ۔ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے حق حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور کشمیری پر عزم ہیں کہ جب تک ان کو یہ حق مل نہیں جاتا وہ اپنی جدوجہد کو جاری و ساری رکھیں گے۔ اس موقع پرمولانافضل الرحمن خلیل نے کہا کہ حکومت پاکستان عالمی سطح پر ساز گار ماحول سے استفادہ کرتے ہوئے بھارت کو کٹہرے میں لائے اور عالمی سطح پر بھارت کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کرے ۔