اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ پاکستان کو 10 ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی بھارتی وزیرداخلہ کی گیڈر بھپکی صرف ایک دیوانے کا خواب ہے جو کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔
بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ کے پاکستان کو 10 ٹکڑے کرنے کے بیان پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کا پاکستان کو ٹکڑے کرنا محض ایک دیوانے کا خواب ہے جو اللہ کے حکم سے کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے صرف کشمیرکو ہی نہیں بلکہ پورے بھارت میں اپنے مذموم مقاصد کی خاطر نفرت کی دیوار کھڑی کردی ہے، بھارت میں موجود مسلمانوں کے علاوہ دلتوں عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں کے حقوق کا استحصال کیا جاتا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ اس وقت بی جے پی کی حکومت کی اقلیت کش پالیسوں سے مسلمانوں سمیت تمام اقلیتں شدید خطرات اور خوف کا شکار ہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ خطے میں دہشت گردی کی وجہ پاکستان نہیں بلکہ وہ ممالک ہیں جہاں انسانی حقوق کی پامالی ، جبر و تشدد اور مذہبی منافرت ریاستی پالیسی کا حصہ ہیں، بھارتی تنظیمیں آج بھی اشتعال انگیزی، مذہبی تعصب اور اقلیتوں کی نسل کشی کو اپنا ایجنڈا سمجھتی ہیں بھارتی حکومت پاکستان پر تنقید اور نقطہ چینی کے بجائے اپنی پرتشدد تنظیموں پر توجہ دے، اور بھارتی حکمران آنکھیں کھول کردیکھیں تو انہیں خود نظر آجائے گا، بھارتی حکمرانوں کی پالیسیوں نے جہاں خود بھارت کو منقسم اور انتشار کا شکار کردیا ہے وہاں پاکستانی قوم کو ان پالیسیوں کے خلاف زیادہ متحد اور منظم کردیا ہے۔چوہدری نثار نے کہا کہ بھارت بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں کھلے عام مداخلت کررہا ہے اور اس کا برملا اظہار و اعتراف کسی سے پوشید ہ نہیں، کل بھوشن یادیو سمیت دیگر بھارتی ایجنٹوں کی گرفتاری بھی پاکستان میں تخریب کاری میں بھارتی ہاتھ کے ملوث ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے، لیکن افسوس ہے کہ بھارت کی اشتعال انگیزی اور پاکستان میں سرعام مداخلت پر عالمی برادری خاموش ہے۔ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن بھارت کا تسلط و اجارہ داری اور موجود بھارتی حکومت کی پرتشدد پالیسیاں کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔