نیو یارک: بھارتی پائلٹ کی رہائی کے اقدام پر پاکستان کی عالمی سطح پر زبردست پذیرائی ہوئی ہے،
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی کے اعلیٰ ظرفی کے اقدام پر بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی پذیرائی ہو رہی ہے اور امریکی اخبارات نے پاکستان کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے، امریکی اخبارات نے اسے پاکستان کی سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 26 جولائی کو جب میں وزیراعظم نہیں بنا تھا تب بھی میں نے یہ بیان دیا تھا کہ ہندوستان ایک قدم ہماری جانب بڑھائے پاکستان 2 قدم بڑھائے گا۔وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت کا پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں پوری قوم اکٹھی ہے، مشکل وقت میں اکٹھے ہونے پر اپوزیشن کا شکر یہ ادا کرتا ہوں۔عمران خان نے کہا کہ برصغیر میں دنیا کے سب سے زیادہ غریب لوگ رہتے ہیں، برصغیر کے آگے بڑھنے کے لیے امن ضروری ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھا تھا کہ اقوام متحدہ میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو ملنا چاہیے لیکن ہمیں بھارت سے اچھا جواب نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں محسوس ہوا کہ جواب اس لیے اچھا نہیں ملا کیونکہ بھارت میں انتخابات نزدیک ہیں اور ان کی انتخابی مہم میں پاکستان سے اچھے تعلقات بنانا شامل نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے سوچا کہ بھارت میں انتخابات کے بعد بات چیت آگے بڑھائیں گے، جس کے بعد ایک اور موقع ملا اور ہم نےکرتار پور بارڈر کھول دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش تھی مذاکرات کریں لیکن بھارت کی جانب سے جس طرح کے بیانات آ رہے تھے ہم نے انتخابات تک انتظار کا سوچا لیکن ہمیں خوف تھا کہ الیکشن سے قبل کوئی نہ کوئی حادثہ، جس کو استعمال کیا جائے گا، پیش نہ آئے اور اتنے میں پلوامہ حملہ ہوگیا۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 17 سال جنگ کرنے کے بعد امریکی فوج ٹیبل ٹاک پرآمادہ ہو چکی ہے۔