کراچی: بھارتی میڈیا نےپاکستان کے خلاف ایک اور پروپیگنڈہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے رہائی پانے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو پاکستان میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث ان کے ایک پسلی میں زخم آئے ہیں۔ دوسری جانب میڈیکل رپورٹ میں واضح ہوگیا ہے کہ پاکستان نے ابھی نندن کے جسم میں جاسوسی کیلئے کوئی ڈیوائس نصب نہیں کی۔
تفصیلات کے مطابق دو روز قبل بھارتی نائب ایئر چیف نے کہا تھا کہ پائلٹ کا میڈیکل چیک اپ کروایا جائیگا کیوں کہ انہیں خدشہ تھا کہ جہاز سے گرنے پر ابھی نندن کو اندرونی زخم آئے ہونگے تاہم بھارتی میڈیا نے ایک اور پروپیگنڈہ کیا ہے کہ پاکستان میں ابھی نندن کو ہجوم کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تو ان کی ایک پسلی میں زخم آئے ہیں۔ دوسری جانب ابھی نندن کے میڈیکل چیک اپ کے دوران بھارتی حکام کو کوئی الیکٹرونک ڈیوائس بھی نہیں ملی جسکا بھارتی فورسز کو خدشہ تھا کہ کہیں جاسوسی کیلئے پاکستان نے ابھی کے جسم میں کوئی ڈیوائس تو نصب نہیں کردی۔ مزید برآں بھارتی پائلٹ نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ جلد دوبارہ جہاز اڑانا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار نہیں ہے۔ سفارتکاری کے ذریعے مقبوضہ کشمیرمیں جاری مظالم کو بند کرایا جاسکتا ہے۔ اگلا ایک ہفتہ بہت اہم ہے بھارت کبھی بھی جنگی جنون میں مبتلا ہوسکتا ہے۔ البتہ بھارتی الیکشن کمیشن کے الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد برف پگھلنے کا امکان ہے۔ مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی جدوجہد عالمی قوانین کے مطابق درست ہے۔ لہٰذا کشمیریوں کو دفاع کو دہشتگردی نہیں کہا جاسکتا ہے۔ پاکستان نے پلواما حملے پر مذمتی بیان جاری کیا تو میں نے صاحب اقتدار افراد کی توجہ اس نقطے پر مبذول کرائی جس کے بعد ترجمان دفترخارجہ کی ویب سائٹ سے مذمتی بیان ہٹادیا گیا۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی فخرامام کو بنانے کا فیصلہ بالکل درست ہے پاکستان کو پارلیمانی کمیٹیوں کو دنیا میں بھیج کر عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر دلائی جائے۔بھارت میں سابق راچیف کہہ چکے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کا جنوبی حصہ ہمارے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔