کراچی: بھارتی پائلٹ جاتے جاتے اپنے میڈیا پر سرجیکل اسٹرائیک کرگئے۔ ایک طرف بھارتی وزیر اعظم مودی سمیت پورا بھارت ان کی وطن واپسی لوٹنے پر اسے ایک ہیرو کا درجہ دے کر خوشی منا رہا ہے تو دوسری طرف ان کی ویڈیو پر بھی تبصرے جاری ہیں۔ مودی نے ان کی واپسی پر کہا کہ ونگ کمانڈر ابھی نندن کا وطن میں خیر مقدم! پوری قو م کوتمہاری جرات پر فخر ہے۔ اس کے ساتھ پاکستان کے اس اقدام کی پزیرائی ہورہی تھی۔ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی اپنے ملک واپسی سے قبل ویڈیو بیان پر بھارتی میڈیا بھڑک اٹھا، پاکستان مخالف بیان دینے شروع کردیے۔ ٹائمز ناؤ،ژی نیوز اور دیگر میڈیا ہاوسز اس میں پیش پیش ہیں، ٹائمز ناؤ پر کہا گیا کہ پاکستان کی خیر سگالی کا پردہ اتر گیا، ان کی رہائی میں دیر کی وجہ ویڈیو ریکارڈنگ تھی۔ اسی چینل سے پر رتن شردھا کا کہنا تھا کہ مودی سے نفرت بھارت سے نفرت میں نہیں لینا چاہیے۔ بھارتی صارفین درخواست کرتے نظر آئے کہ اس ویڈیو کو شیئر نہ کریں۔ راجنیش کا کہنا ہے کہ ابھی نندن کو ویڈیو کی ریکارڈنگ اورتعریف کرنے کے لئے مجبور کیا گیا۔ پلکت ملہوترا نے حکومت پاکستان سے اس کی ٹویٹر سے ویڈیو ہٹانے کی درخواست کی۔
امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے ویڈیو کو ہٹا دیا ہے۔ژی نیوز کے مطابق پاک رینجرز اور بی ایس ایف حکام کی جمعہ کی صبح آٹاری واہگہ بارڈر پر ملاقات میں پائلٹ کی حوالگی کی بات ہوئی لیکن وقت نہیں دیا گیا، پھر رینجر کی طرف سے پانچ بجے شام کا وقت دیا گیا، جس پربھارت کی طر ف سے بارڈر کی معمول کی تقریب ملتوی کردی بھارتی حکام الزام لگاتے ہیں کہ تقریب ملتوی کرانا پاکستان کی اسٹریٹجی تھی۔
پاکستانی صارفین نے ابھی نندن کی ویڈیو پر دلچسپ تبصرے کیے جن میں چند ذیل ہیں ۔ خوش قسمت انڈین پائلٹ جو جمعہ کو رہا ہوا،ورنہ نئے پاکستان میں لوگ اندر ہوتے ہیں۔فاتح انڈین حکام پانچ گھنٹے سے گرفتار پائلٹ کے انتظار میں بیٹھا ہے۔ سانحہ ساہیوال والے پکے دہشت گرد تھے، اس لئے مار دیئے گئے،مگر انڈین پائلٹ شریف آدمی تھا ،چائے پینے آیا تھا۔ اس لئے چھوڑ رہے ہیں۔ پائلٹ کو چھوڑتے ہوئے اعلان کیا گیا کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔انڈین میڈیا اور مودی سرکار نے جنگ جنگ کا رٹ رٹا کر اپنا منہ کالا کر دیا اب بھی انکے کے کلیجے کو ٹھنڈک نہیں پہنچی ۔ چھوٹے برتن میں قید مینڈک کا شعور اسے برتن کو پوری کائنات بتاتا ہے،جو لوگ انڈین پائلٹ کی رہائی کو ریاستی نقطہ نظر سے دیکھنے سے قاصر ہیں ،کچھ عرصہ بعد وہ اس اقدام کے ثمرات دیکھیں گے۔بھارتی پائلٹ نے جانے سے پہلے اپنی میڈیا کو بے نقاب کر دیا اور پاک آرمی کی تعریفوں کے پل باندھ دیے، اب اس کی خیر نہیں انڈین میڈیا نے اس کو ہیرو بنا دیا تھا ،پر اس نے سب سچ کہہ دیا اب اس کی انڈین میڈیا خود ہی چھترول کریگی۔ پاکستان نے چھوڑنے سے پہلے انڈین پائلٹ کا بیان ریکارڈ کر لیا،اب وہ ہیرو کی بجائے زیرو نظر آتا ہے، کہا کہ میں بھاگ رہا تھا، مجھے پاک فوج نے بچایا اور کل انڈین جو پراپیگنڈا کر رہے تھے کہ ابھی نندن نے جواب دینے سے انکار کر دیا کہ آئی ایم ناٹ سپوزڈ ٹو ٹیل یو، اب سب اگل دیا۔