لاہور (ویب ڈیسک) بھارت کی خوفناک سازش، مسافر طیارے کو بطور جنگی طیارے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل کیا گیا، طیارے میں 130 مسافر موجود تھے، اگر پاک فضائیہ کے طیارے بھارتی مسافر طیارے کو جنگی طیارہ سمجھ کر ہی نشانہ بنا دیتے تو بھارت اس واقعہ کو بنیاد بنا کر جنگ چھیڑ دیتا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ گزشتہ ماہ بھارتی دارالحکومت نئی دلی سے افغان دارالحکومت کابل جانے والے ایک بھارتی مسافر طیارے کو پاکستانی ایف 16 طیاروں نے اپنی فضا میں گھیر لیا تھا۔اس حوالے سے بھارتی سول ایوی ایشن ادارے کا کہنا ہے کہ یہ تمام معاملہ غلطی فہمی کی وجہ سے پیش آیا تھا۔ بھارت کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ ماہ 23 ستمبر کو نئی دلی سے کابل جانے والے بھارتی ائیرلائن کے طیارے کو اس وقت پاکستان کے ایف 16 طیاروں نے گھیرے میں لے لیا تھا جب وہ پاکستان کی حدود سے گزر رہا تھا۔تاہم اس موقع پر جب بھارتی مسافر جہاز کے پائلٹ نے پاکستانی جنگی طیاروں کے پائلٹس سے رابطہ کرکے انہیں کمرشل فلائٹ ہونے اور اپنی منزل کی تفصیلات سے متعلق آگاہ کیا تو پھر پاکستانی جنگی طیاروں کی جانب سے بھارتی طیارے کو کابل تک جانے کی اجازت دی گئی۔تاہم پاکستانی ایف 16 طیاروں نے پھر بھی بھارتی طیارے کو افغان حدود میں داخل ہونے تک گھیرے میں لیے رکھا۔ بھارتی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے معاملے کی حساس نوعیت کے باعث اس کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے۔ تاہم اب اس معاملے کی خوفناک اور اصل تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ بھارت نے جان بوجھ کر اپنے ایک مسافرے طیارے کو جنگی طیارے کا کوڈ دے کر پاکستان کی فضائی حدود میں داخل کیا تھا۔بھارت کا منصوبہ تھا کہ پاکستان مسافر طیارے کو جنگی طیارہ سمجھ کر مار گرائے گا، اور یوں اس مسافر طیارے میں موجود 130 مسافر مارے جائیں گے۔ بھارت اس واقعہ کو دہشت گردی کی کاروائی بنا کر پیش کرے گا اور پاکستان کیخلاف جنگ چھیڑ دے گا۔ تاہم پاک فضائیہ نے عقلمندی کا مظاہرہ کیا اور طیارے کی اصل شناخت ہونے سے قبل ہی اسے نشانہ بنانے کی کوشش نہیں کی۔