مقبوضہ کشمیر میں نوکری کرنے والے پولیس اہلکار نے کشمیریوں پر بھارتی تشدد کے خلاف احتجاجاً نوکری چھوڑ دی۔
مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے جس میں گزشتہ دو سے تین ماہ میں مزید تیزی آئی ہے۔ وادی میں بھارتی تسلط کے خلاف اب بھارت کے اپنے ہی آواز اٹھانے لگے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھارتی پولیس کے اہلکار نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر تشدد کے خلاف آواز اٹھائی اور احتجاج اپنی نوکری سے استعفیٰ دے دیا۔ سوشل میڈیا پر چھوڑی گئی ویڈیو میں رئیس نامی پولیس اہلکار کا کہنا ہےکہ پولیس میں گزشتہ 7 سال سے بطور کانسٹیبل کام کررہا ہوں، نوکری کے وقت عہد لیا تھا کہ عام شہریوں کی حفاظت کروں گا۔ رئیس نے کہا کہ کشمیرمیں حالات بہت خراب ہوچکے ہیں اور وادی میں ایک نہ تھمنے والا طوفان برپا ہوچکا ہے، روز کشمیری مارے جارہے ہیں، آدھے آنکھوں کی روشنی سے محروم ہیں، جیلوں میں سڑرہے ہیں اور کچھ نظر بند ہیں۔
پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ یہ سب اس لیے ہے کہ کشمیری اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ رئیس نے مزید کہا کہ مجھے کشمیر کے ساتھ محبت ہے اور یہاں امن چاہتا ہوں، یہاں کا مسئلہ میرے اختیار میں نہیں کہ میں اسے حل کرسکوں۔ ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ میرا ضمیر مجھ سے سوال کرتا ہے کہ جو خون کی ندیاں بطور پولیس اہلکار دیکھ رہا ہوں کیا یہ درست ہے لیکن اس کا جواب میرے پاس نہیں ہے، اسی وجہ سے پولیس کی نوکری چھوڑ رہا ہوں تاکہ میرا ضمیر مجھ سے بار بار یہ سوال نہ کرے۔