جرمن سفیر مارٹن کوبلر نےجرمن ائیرلائن کو پاکستان میں پروازیں شروع کرنے کے لیے راضی کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں جرمنی سفیر مارٹن کوبلر ان چند غیر ملکی سفیروں میں سے ایک ہے جو پاکستانی عوام میں مقبول ہیں۔
اس کی بڑی وجہ انکی پاکستان سے محبت اور پاکستانیوں سے لگاو ہے۔پاکستان سے انکی محبت کا جو انداز ہے وہ سب سے نرالا ہے۔وہ کبھی پاکستانی سیاحت کوفروغ دینے کے لیے پاکستان کے سیاحتی مقامات کی سیر کو جاتے ہیں تو کبھی اپنی گاڑی پر ٹرک آرٹ کروا کر پاکستان کی ثقافت کو فروغ دیتے ہیں۔ایک جانب وہ پاکستان کے مثبت پہلو اجاگر کرتے ہیں تو دوسری جانب وہ ہمارے معاشرے میں موجود کمزوریوں کی بھی نشاندہی کرتے ہیں تاکہ ہم اس حوالے سے بہتر رویہ اپنا سکیں۔تاہم جرمن سفیر نئی پاکستانی حکومت کی کاکردگی سے متعلق کافی خوش اور مطمئن نظر آتے ہیں۔گزشتہ ایام میں انہوں نے پاکستان پوسٹ کو استعمال کیا تو پارسل وقت پر گھر پہنچنے پر خوش ہوئے اور مراد سعید سے ملاقات کرنے جا پہنچے۔موجودہ حکومت کے جس نئے منصوبے نے جرمن سفیر کو اپنا گرویدہ بنا لیا ہے وہ صحت کارڈ کا اجرا ہے ۔جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے کہا کہ کے پی سے باہر صحت کارڈ کا اجرا زبردست اقدام ہے، صحت کارڈ لاکھوں افراد کے طبی علاج کو بہتر بنائے گا۔جہاں وہ ایک جانب پاکستان کی سول قیادت سے ملاقاتیں کررہے ہیں دوسری جانب وہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری دیکھنے کے خواہاں ہیں۔
چینی سفیر یاؤ جنگ ایٹ زیڈ ایل جے 517 کا سی پیک سرمایہ کاری اور برآمدات پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے بیان پڑھ کر اچھا لگا۔ اسی چیز کی پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کو ضرورت ہے! جرمن کمپنیوں کو بھی مزید تعاون پر راضی کرنا پسندکروں گا، ایٹ لوفتانہ کو بھی پاکستان میں پروازوں کو دوبارہ شروع کے لئے۔انکا کہنا تھا چینی سفیر یاؤ جنگ کا سی پیک سرمایہ کاری اور برآمدات پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے بیان پڑھ کر بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ یہ باتپاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کی ضرورت ہے۔انکا یہ بھی کہنا تھا کہ جرمن کمپنیوں کو بھی مزید تعاون پر راضی کرنا پسندکروں گا۔اس موقع پر انہوں نے جرمنائیرلائن کو بھی پاکستان میں دوبارہ پروازیں شروع کرنے کے لیے راضی کرنے کی بات کی۔انکا کہنا تھا کہ کوشش کروں گا کہ جرمن ائیر لائن کو پاکستان میں پروازیں شروع کرنے کے لیے راضی کر سکوں۔