اسلام آباد(ایس ایم حسنین)قابض بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں تین خواتین سمیت چار بیگناہ شہریوں کے زخمی ہونے پر سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ منگل کے روز قابض بھارتی افواج نے لائن آف کنٹرول کے تتہ پانی اور جندروٹ سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین خواتین سمیت چار بیگناہ شہری شدید زخمی ہوگئے ۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالہ کیا اور کہا کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔ بھارتی سفارتکار کا بتایا گیا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت ووقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحا منافی ہے۔ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ سٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔بھادت نے رواں سال۔کے دوران 175 مرتبہ بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔جس میں 8بیگناہ شہر ی زخمی ہوئے ہیں۔بھارتی سفارتکار کو آگاہ کیا گیا کہ ایل او سی پر کشیدگی میں اضافے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم سے عالمی توجہ ہٹا نہیں سکتا۔ بھارت پر زوردیا گیا کہ وہ دوہزار تین کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یواین ایم او جی آئی پی)کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔