ممبئی: بھارتی گلوکار ابھیجیت بھٹاچاریہ جتنا سریلا گلا رکھتے ہیں اتنی ہی گندی سوچ اور زہریلی زبان بھی استعمال کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے شدت پسند رجحانات کی بدولت ایک بڑے حلقے میں ناپسندیدہ سمجھے جاتے ہیں اور اب نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر ٹوئٹر انتظامیہ نے ان کا اکاؤنٹ ہی بند کردیا ہے۔
ابھیجیت بھٹاچاریہ نے چند روز قبل سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر نئی دلی کی جواہر لال نہرو یونی ورسٹی کی طلبہ رہنما شہلا راشد پر جسم فروشی کا الزام لگاتے ہوئے نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے، جس پر سوشل میڈیا کے دیگر صارفین نے ردعمل میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ ٹوئٹر نے کارروائی کرتے ہوئے انتہا پسند بھارتی گلوکار کا اکاؤنٹ بند کردیا۔ شہلا راشد نے ٹوئٹر صارفین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ابھیجیت بھٹاچاریہ کے خلاف ان کی حمایت کی تھی۔
اکاؤنٹ بند کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے ابھیجیت بھٹاچاریہ نے کہا کہ انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ پورا بھارت میرے ساتھ ہے۔ ادھر سونو نگم نے ابھیجیت بھٹاچاریہ کی حمایت میں ٹوئٹر پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے اپنا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کردیا۔ قبل ازیں شہلا راشد نے الزام لگایا تھا کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں سرکاری وزرا جسم فروشی کے دھندہ چلا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ابھیجیت بھٹاچاریہ مسلمانوں خصوصا پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کے حوالے سے بھی بہت مشہور ہیں۔ گزشتہ برس بالی ووڈ میں جب پاکستانی فنکاروں کا عرصہ حیات تنگ کیا گیا تو ابھیجیت بھٹا چاریہ زہر اگلنے والوں میں پیش پیش تھے۔