نئی دہلی: بھارتی فوج میں ناانصافی، ظلم اور غیر معیاری کھانے کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے والے سرحدی فورس کے جوان تیج بہادر یادیو کی نئی ویڈیو منظر عام پر آگئی جس میں اس نے مودی سرکار کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی دھمکی دے دی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری ویڈیو میں تیج بہادر کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ نااںصافی ہوئی جس کے خلاف اس نے آواز بلند کی لیکن اسے برطرف کر دیا گیا۔ تیج بہادر کا مزید کہنا ہے کہ اسے بغاوت پر اترنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اس نے مودی سرکار کو 25 اگست تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس کے معاملے کی درست طریقے سے تحقیقات نہ کی گئیں تو وہ بغاوت کرکے ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہو جائے گا جس کے ذمہ دار وزیراعظم نریندر مودی اور اعلیٰ عہدے دار ہوں گے۔
تیج بہادر نے ویڈیو میں یہ الزام بھی عائد کیا کہ اسے ہر طریقے سے ٹارچر اور پریشان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پہلے سب نے کہا تھا کہ وہ میرا ساتھ دیں گے، وکلاء کہہ رہے تھے کہ وہ میرا کیس لڑیں گے لیکن اب سب غائب ہو گئے، سب غدار ہیں۔ بھارتی فوجی کا مزید کہنا تھا کہ وہ کسی سے ڈرنے والا نہیں اور اس نے ملک (دیش) کی حفاظت کے لیے ہتھیار اٹھائے تھے لیکن اسے بغاوت پر اترنے کے لیے مجبور نہ کیا جائے۔