تحریر: عاصم اشفاق
بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمار میں بھارتی فوج کے آپریشن سے پاکستان پر خوف طاری ہوچکا ہے، بھارت کے نئے انداز پر پاکستان نے اپنا ردعمل دینا شروع کردیا ہے اگر پاکستان نے دہشتگردوں کے خلا ف کریک ڈائون نہ کیا تو بھارت میانمار آپریشن دہرا سکتا ہے، پاکستان دہشتگردوں کی سرپرستی کر رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ملکی دفاع کیلئے سازوسامان کے حصول کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منوہر پاریکر نے کہاکہ میانمار میں شمال مشرقی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سے سوچ میں تبدیلی نظر آئی ہے سوچنے کا طریقہ کار تبدیل ہوجائے تو پھر بہت سے تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔گزشتہ د و تین روز میں ا پ لوگوں نے دہشتگردوں کے خلاف چھوٹے سے ایکشن سے سکیورٹی کے منظر نامنے میں کئی تبدیلیاں دیکھی ہونگی۔ اسے قبل بھارتی وزیر اطلاعات نے بھی سرجیکل سٹرائیک کی دھمکی دی ۔بنگلہ دیش میں بھارتی وزیراعظم نے خود پاکستان کو توڑنے کی دہشت گردی کااعتراف کیا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے سقوط ڈھاکہ میں ملوث ہونے کے اعترافی بیان پر ان کے خلاف پاکستان میں مقدمہ درج کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرا کر ان کا پاکستان میں بیان ریکارڈ کرنے کے لئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ نریندر مودی پاکستان نہ آئے تو ان کا بیان ریکارڈ کرنے کے لئے جوڈیشل کمشن بھارت بھیجا جائے گا۔
جنوبی وزیرستان ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر وانا کے رستم بازار میں قبائلی عمائدین کے جر گے میں بھارتی قیادت کے پاکستان مخالف دھمکی آمیز بیانات پر شدید ردعمل کا اظہا ر کر تے ہو ئے عما ئدین نے کہا کہ پاکستان کی سلا متی اور دفاع کیلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑیں گے۔ قبائلی جرگے کے اختتام پر قبائلی رہنمائوں نے بھارتی قیادت کو خبر دار کیا کہ وہ پاکستان کے خلاف دھمکی آمیز لہجہ اور رویہ ترک کر دیں۔ کسی بھی ممکنہ جارحیت اور ضرورت کے وقت لاکھوں کفن پوش قبائلی ہمہ وقت پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کو تیار ہیں۔ پاکستانی ریاست سے محبت ہماری خون میں رچی بسی ہے۔ ہمارے آبائو اجداد نے بھی بھارت کے خلاف میدان جنگ میں حصہ لیا تھا، ہم بھی لیں گے۔ قبائلی عمائدین کیساتھ عالمی برادری کو دنیا کا امن عزیز ہو تو ہندوستانی قیادت کے دہشت گردانہ رویئے کا نوٹس لینا پڑیگا۔ حکومت اور فوج ہمیں صرف اشارہ کریں ہم اپنے اسلحے کیساتھ لڑیں گے۔سینٹ میںقائد ایوان راجہ ظفرالحق نے کہاہے کہ پاکستانی افواج شدت پسندی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے تاہم وہ کسی بھی غیرملکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اراکین سینٹ نے مودی کے بیان پر کہا کہ طویل محنت کے بعد ایٹمی قوت بنے، دفاع ناقابل تسخیر ہے، بھارت میں گاندھی کے قاتلوں کی حکومت ہے، مودی گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام اور سمجھوتہ ایکسپریس کا دھبہ تو اپنے دامن سے دھو لیں۔ قائد حزب اختلاف بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہے خطرے کی کوئی بات نہیں، حکومت بیان بازی کے بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے بھارتی رہنماوں کے بیانات کا معاملہ عالمی فورم پر اٹھایا جانا چاہیے۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ بھارت بڑا ملک ضرور ہے مگر اس کا ویڑن بہت چھوٹا ہے بھارت نے1971میں مشرقی پاکستان اور پھر سری لنکا میں دہشت گردی کروائی، بھارت ہمیشہ سے ہمسایہ ممالک میں مداخلت کے اصول پر کار فرما ہے وزیراعظم پاکستان کو یہ معاملہ اقوام متحدہ، سارک اور اوباما کے سامنے بھی اٹھانا چاہیے۔جماعة الدعوة کے تحت بھارتی دھمکیوں کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا۔چوبرجی چوک میں جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ حکومت اقوام متحدہ اورعالمی عدالت انصاف میں بھارت کے خلاف مقدمہ دائر کرے اور بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دیا جائے۔ بھارت نے معاشی کوریڈو ر کی مخالفت کی اور کہا کہ اسے نہیں بننے دیں گے۔یہ اسکی بھول ہے۔
انڈیا کو پریشانی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی،شبیر شاہ،مسرت عالم بٹ اور آسیہ اندرابی کی قیادت میں پاکستان اورجماعة الدعوة کے پرچم لہرائے جارہے ہیں۔ ہم مظلوم کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ایپکا یونین پنجاب کے صدر میاں غلام مصطفیٰ،جماعة الدعوةلاہورکے رہنما قاری ثناء اللہ فاروقی،ابو عمار حافظ محمد شعیب،حافظ حبیب الرحمان نے کہا کہ مودی نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو دولخت کیا ہم اعلان کرتے ہیں کہ پاکستانی قوم ہندوستان سے انتقام لے گی۔پاکستان کا بچہ بچہ انڈیا سے لڑنے کے لئے تیار ہے۔اسلام آباد میں جامع مسجد قبا آئی ایٹ مرکز کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر جماعةالدعوةسیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، جماعةالدعوة اسلام آباد کے مسئول شفیق الرحمن و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کی دہشت گردانہ پالیسیوں پر خاموشی اختیار کرنا خودکشی کے مترادف ہو گا۔ہم اس حوالہ سے تمام مذہبی وسیاسی جماعتوں کوساتھ ملاکر پورے ملک میں زبردست تحریک چلائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کی برما میں کاروائی کے بعد پاکستان کو دھمکیاں گیدڑ بھبھکیوں سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں رکھتیں۔گوجرانوالہ میں پریس کلب کے باہر تحریک حرمت رسول ۖ اور جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما قاری یعقوب شیخ، مولانا محمد رمضان منظور ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی قوم بھارتی دھمکیوں سے متاثر ہونے والی نہیں۔ پاکستان کے خلاف کسی نے میلی نگاہ ڈالی تواس کی آنکھیں پھوڑ دی جائیں گی۔ مظاہرہ میں طلبائ، وکلاء اور تاجروں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افرادکی کثیر تعدادنے شرکت کی۔
جماعةالدعوة کی جانب سے راولپنڈی پریس کلب کے باہر بھی مظاہرہ کیا گیاجس سے جماعةالدعوة راولپنڈی کے مسئول مولانا عبدالرحمن و دیگر نے خطاب کیا۔کراچی میں پریس کلب کے باہر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔مظاہرین نے بھارت کے خلاف سخت نعرے بازی کی اور بھارتی ترنگا بھی جلایا گیا۔جماعةالدعوة سندھ کی طرف سے حیدرآباد، سکھر، میر پور خاص، نواب شاہ، شہداد پور و دیگر علاقوںمیں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے اورریلیاںنکالی گئیں۔ ملتان میںجماعةالدعوة کی جانب سے چوک نواں شہر میں بھارتی دھمکیوں اور نریندر مودی کی طرف سے پاکستان کو دولخت کرنے کا اعتراف کرنے کے خلاف بڑااحتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اسی طرح لودھراں، وہاڑی، مظفر گڑھ، بہاولپور، خانیوال و دیگر علاقوں میں بھی خطبات جمعہ میں بھارتی دھمکیوں کے خلاف مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں اور بھارت سرکار کے رویہ کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔
پشاور جماعةالدعوةکی طرف سے مرکز خیبر صدر فوارہ چوک سے پشاور پریس کلب تک بڑی ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی اور بھارت مخالف نعرے بازی کی گئی۔ فیصل آباد میں جماعةالدعوة نے ضلع کونسل چوک میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں شہر اور گردونواح سے بڑی تعداد میں لوگوںنے شرکت کی اور بھارتی دھمکیوں کے خلاف اپنے جذبات کا اظہارکیا۔ کوئٹہ میں بھی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما مفتی محمد قاسم و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت بلوچستان میں بھی مشرقی پاکستان جیسی سازشیں کر رہا ہے ۔ 1972ء میںہم نے بنگلہ دیش نامنظور تحریک چلائی اور کہا تھا کہ بھارتی فوجی قبضہ کی بنا پر بنائے جانے والے بنگلہ دیش کو تسلیم نہ کیا جائے کیونکہ یہ اس کی دہشت گردی کو جواز فراہم کرنے کے مترادف ہو گا۔ آج ایک بار پھر ملک میں اسی انداز میں تحریک اٹھانے کی ضرورت ہے۔
تحریر: عاصم اشفاق