سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے ایک معمر شخص کی نمازجنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
سری نگر کے رہائشی75سالہ غلام محمد خان رواںماہ کی 2 تاریخ کو بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے چلائے گئے آنسو گیس کا شیل لگنے سے زخمی ہوگئے تھے اوروہ کل صبح سری نگر کے صورہ اسپتال میں دم توڑگئے۔
نمازجنازہ کے شرکانے بھارت کے خلاف اورآزادی کے حق میںنعرے لگائے، اس موقع پرپاکستان کاپرچم بھی لہرایا گیاجبکہ جنازے کے شرکا اور بھارتی فورسزکے اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، قابض فورسز نے مظاہرین پرآنسوگیس کی شدید شیلنگ کی اور انھیں منتشر کرنے کیلیے لاٹھی چارج کیا جبکہ مظاہرین نے ان پرپتھراؤکیا۔
غلام محمد خان کی شہادت سے گزشتہ4ماہ سے زائدعرصے کے انتفادہ کے دوران بھارتی فوجیوںکے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 114ہوچکی ہے۔ حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق، دختران ملت اوردیگرحریت رہنماؤں نے اپنے بیانات میں غلام محمدخان کوشاندارخراج عقیدت پیش کیا۔ حریت کے ایک وفدنے شہیدکے جنازے میں بھی شرکت کی۔
سیدعلی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیری عوام نے رواں انتفادہ کے132دن کے دوران بھارتی ظلم و تشدد کے سامنے جھکنے سے انکارکرکے اخلاقی فتح حاصل کرلی ہے، جاری انتفادہ کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلیے مشترکہ حریت قیادت نے اب احتجاجی کیلنڈر میں 24نومبرتک توسیع کردی ہے، کل (جمعےکو) ضلعی ہیڈ کوارٹرز کی طرف مارچ کی اپیل بھی کی ہے۔