اسلام آباد……وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس میں ای سی سی نے یکم جنوری سے صنعتی شعبے کیلئے بجلی کے نرخوں میں 3 روپے فی کلو واٹ کمی کی منظوری دے دی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ای سی سی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اوگرا کے نمائندے نے کہا کہ گیس انفرا اسٹرکچر سرچارج کی مد میں حکومت نے 150 ارب سے زائد رقم اوگرا کی بجائے اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کر رکھی ہے، اس سے آر ایل این جی کے لیے پائپ لائن تعمیر ہونی چاہیئے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے انہیں ڈانٹتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں نہ پڑھائیں، گیس کمپنیاں جی آئی ڈی سی کی بجائے کمرشل بنکوں سے قرضہ لے کر آر ایل این جی کے لیے 101ارب روپے کی لاگت سے کراچی سے لاہور تک پائپ لائن تعمیر کریں۔
ای سی سی نے اس قرضے کے لیے حکومتی ضمانت دینے کی منظور ی بھی دے دی۔ذرائع نےو بتایا ہے کہ حکومت گیس کمپنیز کو ٹیرف میں اضافے کی اجازت دینے پر تیار ہے۔ ای سی سی کا اجلاس جمعے کو بھی ہو گا جس میں اسٹیل ملز کے ملازمین کو 2ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کی منظور دیے جانے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ آپریشن ضرب عضب سے عارضی طور پر بے گھر ہونےوالوں کو اقوام متحدہ کے ذریعے گندم کی فراہمی کی منظوری بھی دی جائے گی۔