تحریر: ممتاز ملک پیرس
یہ کسی ایک کا نہیں بہت سی خواتین کا مسئلہ ہے خاص طور پر ورکنگ لیڈیز کا . کہ انہیں ہر روز گھر سے باہر نکلنا ہے. بہت سے لوگوں سے اپنے کام کے سلسلے میں سامنا کرنا پڑتا ہے . تو ایسے میں وہ روزانہ (اگر یونیفارم ڈیوٹی نہیں ہے تو )ایک ہی لباس پہن کر کام ہر نہیں جا سکتی ہیں . اس لیئے انہیں اپنے لباس پر خصوصی دھیان دینا پڑتا ہے . کیوں یہ ان کے کام اور شخصیت دونوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔
اس سلسلے میں سب سے پہلا کام یہ کیجیئے کہ اپنے اوپر کھلنے والے تمام رنگوں سے آپ کی پہچان ہونی چاہیئے . کپڑا یا سوٹ خریدتے وقت اپنا رنگ ، قد اور جسامت ضرور دھیان میں رکھیں . فلاں خاتون نے فلاں رنگ یا ڈیزائن پہنا تھا، وہ اس پر خوب جچ رہا تھا تو ضروری نہیں ہے کہ وہ ویسے ہی آپ پر بھی جچے . اس لیئے اپنے اوپر سجنے والے رنگ اور تراش خراش کا انتخاب کیجیئے۔
اگر آپ پر تیار ملبوسات کی فٹنگ آپ کو آرام دہ نہیں لگتی تو بہتر ہے کہ کپڑا لیکر اپنے سائز کو خود ماپ کر سلائی کریں یا کروائیں . دبلی پتلی جسامت کی خاتون ہے تو ایسا کپڑا سلوائیں جو موسم کے حساب سے موٹا ، کھردرا، اور پھیلاو میں یا اکڑا ہوا ہو . یہ آپ کو تھوڑا صحت مند دکھائے گا. آپ کو بڑے پھول کا اور چوڑائی میں دھاری کے پرنٹ بھی آپ پر اچھے لگیں گے۔
بھاری جسامت کی خواتین خاص طور پر لیلن، شیفون،پلچھی، کاٹن لان، یا اس سے ملتے جلتے میٹیریل کا انتخاب کریں . چھوٹے پھولوں اور لمبی لائنوں کے ڈیزائن آپ پر اچھے لگیں گے . کوشش کریں کہ بہت سارے ملبوسات بنانے کی بجائے ایک ماہ میں ایک ادھ جوڑے کا ہی اضافہ کریں. یوں ایک سال میں موسم کی مناسبت سے بارہ جوڑے موجود رہینگے جس میں سے آپ چھانٹ بھی سکتی ہیں۔
پلین سوٹ میں اگر آپ تین جوڑے الگ الگ رنگ کے بناتی ہیں تو انہیں کو ایک دوسرے کے ساتھ شلوار اور دوپٹہ بدل کر تین سے نو اور دس جوڑے تک بنا کر استعمال کیئے جا سکتے ہیں . یہ ملبوسات آپ کو کبھی بور بھی نہیں ہونے دینگے . ویسے یہ تجربہ آپ پرنٹڈ شرٹس کو مختلف رنگوں کے دوسرے جوڑوں کے شلوار اور دوپٹوں کے کنٹراس کیساتھ میں کر سکتی ہیں . ان مشوروں پر عمل کر کے ہماری بہنیں نہ صرف اپنی بہت سی رقم بچا سکتی ہیں. بلکہ ہر” وقت کیا پہنیں” ؟کی پریشانی سے بھی بچ سکتی ہیں . اور ہاں سبھی رنگ پہنیئے . یہ رنگ آپ کے مزاج پر بہت اثر انداز ہوتے ہیں . ویسے بھی وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ۔
تحریر: ممتاز ملک پیرس