اسلام آباد : سیکیورٹی اداروں کیخلاف تقریر پر الطاف حسین کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ، بارہ کہو اور گولڑہ میں چار مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ حیدر آباد کے تھانہ فورٹ میں مقدمہ وحید نامی شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مٹیاری پولیس نے عثمان جوکھیو کی درخواست پر ایف آئی آر درج کی۔ جیکب آباد کے تینوں تھانوں میں بھی مختلف مقدمات درج کئے جا چکے ہیں۔ تینوں مقدمات دفعہ 153 کے تحت درج کئے گئے ہیں۔ خیرپور میرس کے تھانہ تھری میرواہ اور فیض گنج میں بھی دو مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔
دادو کے تھانہ اے سیکشن میں دو مقدمات درج ہوئے۔ شکار پور کے مختلف تھانوں میں بھی الطاف حسین کے خلاف تین مقدمات درج ہوئے ہیں۔ لاڑکانہ، میر پور خاص اور سکھر میں دو، دو ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔ بدین میں تین جبکہ ٹھٹھہ، گھوٹکی اور ٹنڈو الہ یار میں ایک ایک مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔
کنری اور مٹھی کے تھانوں میں بھی الطاف حسین کی تقریر پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہیں۔ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے تھانہ سٹی اور تھانہ گوالمنڈی میں بھی مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔ ہرنائی پولیس سٹیشن میں بھی ایف آئی آر درج کی گئی۔ چمن میں مقامی شہری کی درخواست پر بھی ایف آئی آر درج ہو گئی ہے۔
کوہاٹ کے تھانہ جرمہ میں بھی الطاف حسین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ کرک کے تین تھانوں میں بھی مقدمات درج ہو گئے۔ تھانہ سٹی سکردو میں بھی ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے مختلف تھانوں میں الطاف حسین کے خلاف تین مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔ ادھر لاہور کے تھانہ پرانی انار کلی میں پاکستان زندہ باد پارٹی کے چیئرمین آفتاب ورک ایڈووکیٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے۔
راولپنڈی کے تھانہ آر اے بازار میں رانا ریاض نامی شہری نے درخواست جمع کرائی ہے۔ گوجرانوالہ ضلع کے تیس میں سے چھبیس تھانوں میں بھی الطاف حسین کے خلاف درخواستیں دے دی گئی ہیں۔ فیصل آباد ڈویژن کے تیرہ تھانوں میں بھی ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف مقدمات کیلئے درخواستیں جمع کرا دی گئی ہیں۔
سرگودھا کے نو ، جھنگ کے دو، بھکر کے چار، میانوالی اور جوہر آباد کے پانچ تھانوں میں بھی الطاف حسین کے خلاف مقدمات درج کرا دی گئی ہیں۔ درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ الطاف حسین نے پاک فوج کے خلاف بیان بازی کی ہے۔
فیصل آباد کی سیشن عدالت نے الطاف حسین کے خلاف مقدمہ کے اندراج کی درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی۔ درخواست چودھری شاہد رفیق گل نے دائر کی ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے اشتعال انگیز تقریر کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد بھی جمع کرا دی ہے۔