کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے اشتعال انگیز تقاریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملوں سے متعلق 23 مقدمات میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
Inflammatory speeches assistance; Farooq Sattar bail in 23 cases
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار دہشت گردی کے 23 مقدمات میں ضمانت کے لئے انسداد دہشتگردی کی عدالت کے سامنے پیش ہوئے، اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ عدالت نے 9 ماہ سے زائد غیر حاضری پر فاروق ستار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 22 اگست کے دو مقدمات میں آپ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں، آپ کو پہلے آنا چاہیئے تھا، آپ کے کارکن پریشانی میں ہیں، جس ڈاکٹر فاروق ستار نے وارنٹ گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ، وارنٹ گرفتاری سے متعلق انہیں علم نہیں تھا لیکن جیسے ہی یہ بات انہیں معلوم ہوئی وہ فوری طور پر پیش ہوگئے۔
بعد ازاں عدالت نے تمام مقدمات میں 50، 50 ہزارروپے کے مچلکوں کے عوض 8 جولائی تک فاروق ستار کی ضمانت منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت 9 جون تک ملتوی کردی۔ پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے الزامات کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تمام مقدمات میں خود کو سرنڈر کردیا ہے اور وہ کیسز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔